جموں یونیورسٹی میں غیر کشمیریوں کی بھرتی کے خلاف طلباء کا احتجاج
جموں:غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںگوجر-بکروال اسٹوڈنٹس الائنس کے زیر اہتمام طلبا نے شیڈولڈ قبائل اور نچلی ذاتوں کیلئے مخصوص نشستوں پر غیر کشمیریوں کی بھرتی کے خلاف جموں یونیورسٹی میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق احتجاج میں شامل طلبا کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی بھارتی شہریوں کو مقامی کمیونٹیز کے لیے مخصوص پوسٹوں پربھرتی کیلئے درخواست دینے کی اجازت دے کر مقبوضہ کشمیر کی ریزرویشن پالیسیوں کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔اسٹوڈنٹس الائنس کے صدر عرفان چودھری نے اس اقدام کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ اقدام مقامی قبائلی برادریوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے بنائی گئی ریزرویشن پالیسی پر براہ راست حملے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہاکہ جموں یونیورسٹی، ایک ریاستی فنڈ سے چلنے والاسرکاری ادارہ ہے جو ہر صورت میں مقبوضہ کشمیر کے ریزرویشن قوانین پر عمل درآمد کاپابند ہے۔الائنس نے قبائلی امور کے وزیر جاوید رانا کو ایک یادداشت بھی پیش کی اور اس کی کاپیاں وزیر اعلیٰ اور لیفٹیننٹ گورنر کو ارسال کیں اوران سے ریزرویشن پالیسی پر مکمل طورپرعمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے فوری مداخلت کی درخواست کی۔