سرینگر میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ڈاکٹر اورتین تاجرو ں کا بہیمانہ قتل
حریت رہنماﺅں کی ماورائے عدالت قتل کی مذمت ،احتجاجی مظاہرے
سرینگر16نومبر (کے ایم ایس)غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموںو کشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں سرینگر میں تین کشمیری تاجروں اور ایک ڈینٹل سرجن کو شہید کردیا۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے شہر کے علاقے حیدر پورہ میں تلاشی کی کارروائی کے دوران سیمنٹ کے تاجر الطاف احمد بٹ، ڈینٹل سرجن مدثر گل، پراپرٹی ڈیلر اور چائے کے اسٹال کے مالک کو شہید کیا۔
ان شہادتوں کے بعد سرینگر کے علاقوں برزلہ اور پریس انکلیو میں زبردست بھارت مخالف مظاہرے پھوٹ پڑے۔ مظاہرین نے ٹارگٹ کلنگ کے شہداءکی میتیں لواحقین کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ فوجی ایک ظالمانہ پالیسی کے تحت معصوم کشمیریوں کو قتل کر رہے ہیں جو حال ہی میں بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے مقبوضہ علاقے کے دورے کے دوران وضع کی تھی۔ انہوں نے بھارتی پولیس کے دعوے کی سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ شہید ہونے والے معصوم شہری تھے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس، میر واعظ عمر فاروق کی زیر قیادت حریت فورم اور دیگر حریت رہنماﺅں اور تنظیموں نے سرینگر میں اپنے الگ الگ بیانات میں بے گناہ کشمیریوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ فسطائی بھارتی حکومت نے نہتے کشمیریوں کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے۔ حریت فورم نے کہا کہ مودی حکومت نے کشمیر میں رہنے والے عوام کی زندگی کو جہنم بنا دیا ہے۔