مقبوضہ کشمیر:میر واعظ عمر فارو ق کو ایک بار پھر نما ز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی
سرینگر16 ستمبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قابض انتظامیہ نے ایک با ر پھرکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ اداکرنے کی اجازت نہیں دی ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق 5اگست 2019سے غیر قانونی طور پر گھر میں نظر بند ہیں، جب مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کر کے پورے مقبوضہ علاقے کا محاصرہ کرلیاتھا۔
ادھرانجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے ایک بیان میں انجمن کے سربراہ اور کشمیر کی مذہبی شخصیت میر واعظ عمر فاروق کی مسلسل گھر میں نظربندی پر شدید تشویش ظاہر کی ہے جس کی وجہ سے وہ اپنی مذہبی، سیاسی اور سماجی ذمہ داری پوری نہیں کر پارہے ہیں۔ انجمن نے کہاکہ میر واعظ پر گزشتہ تین سال سے جاری پابندیوں سے نہ صرف وہ صدیوں سے جاری میر واعظ کی ذمہ داریاں ادا کرنے سے قاصر ہیں بلکہ وادی کشمیر سے ہر جمعہ کو ان کا خطبہ سننے کیلئے جامع مسجد آنے والے لوگوں کے جذبات بھی مجروح ہو رہے ہیں۔ میرواعظ کے پیروکار ان کی مسلسل گھر میں نظربندی سے سخت مایوس ہیں اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔