سرطان میں مبتلا کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظر بند رہنما کے اہلخانہ کا انکی رہائی کا مطالبہ
سرینگریکم اکتوبر (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند رہنما الطاف احمد شاہ کے اہلخانہ نے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق الطاف احمد شاہ گزشتہ پانچ برس سے زائد عرصے سے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں غیر قانونی نظربند ہیں۔ ان کی بیٹی اور کشمیری صحافیRuwa Shahنے ٹوئٹر پر لکھا کہ ”میرے قید والد کو گردوں کے شدید کینسر کی تشخیص ہوئی ہے جس میں میٹاسٹیسیس metastasis ہے اور یہ ہڈیوں سمیت ان کے جسم کے دیگر حصوں میں پھیل چکا ہے۔ میرے پورے خاندان کی درخواست ہے کہ ہمیں ان سے ملنے کی اجازت دیں اور صحت کی بنیاد پر انکی کی درخواست ضمانت پر غور کریں۔بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی(این آئی اے)نے جمعہ کے روز الطاف احمد شاہ کی ضمانت مسترد کرتے ہوئے ان کے خلاف درج جھوٹے مقدمے کی سماعت 10 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔روا شاہ نے لکھا انکے والد کی حالت بہت بگڑتی جا رہی ہے اور وہ اس وقت آر ایم ایل (رام منوہر لوہیا) سپتال کے آئی سی یو میں آکسیجن کی مدد پر ہے ۔
کشمیری صحافی نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کو بھی خط لکھ کر اس معاملے پر فوری مداخلت کی درخواست کی ہے۔ روا شاہ نے مزید کہا کہ ضمانت ملنے تک ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ انہیں گھر میں نظر بند رکھا جائے تاکہ ہم انکا کا علاج نجی ہسپتال میں کر سکیں۔
Ruwa Shah نے قبل ازیں اپنے والد کی گرتی ہوئی صحت کے حوالے سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی ایک خط لکھا تھا اور ان سے اس حوالے سے مداخلت کی درخواست کی تھی۔
این آئی اے نے جولائی 2017 میں الطاف احمد شاہ ،نعیم احمد خان، فاروق احمد ڈار، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال اور شاہد الاسلام سمیت کل جماعتی حریت کانفرنس کے سات کشمیری رہنماو¿ں کو جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا تھا۔