بی جے پی حکومت مقبوضہ کشمیر کے دوروں کے بجائے مقبوضہ کشمیر میں رائے شماری کرائے، حریت رہنما
سرینگر 02 اکتوبر (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماو¿ں اور تنظیموں نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے مقبوضہ علاقے کے دورے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتاپارٹی کی حکومت کو چاہیے کہ وہ نام نہاد دوروںکے بجائے کشمیریوں کو رائے شماری کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع دے۔
فریدہ بہن جی، عبدالصمد انقلابی، ڈیموکریٹک پولیٹیکل موومنٹ اور کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے رہنما عزیر احمد غزالی سمیت رہنماو¿ں اور تنظیموں نے اپنے بیانات میں کہا کہ امیت شاہ مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں کی نسل کشی کے ذمہ دار ہیں۔انہوں نے کہا کہ امیت شاہ نے 5 اگست 2019 کو لوک سبھا میں370اور 35اے کی دفعات کی منسوخی کیلئے متنازعہ ترین بل پیش کر کے کشمیریوں کے تمام بنیادی انسانی، معاشرتی، سیاسی اور مذہبی حقوق چھیننے اور انہیں لسانیت، قومیت اور علاقائیت کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ مقبوضہ علاقے کے نا م نہاد دورے کے ذریعے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش رہے ہیں کہ علاقے میں حالات بالکل معمول کے مطابق ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہزاروں کشمیریوں کو جیلوں میں بند اور اور سینکڑوں کو شہید کرنے والے ظالم بھارتی وزیرداخلہ کے دورے کا مکمل بائیکاٹ کیا جانا چاہیے۔انہوں نے بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور عالمی برادری سے قابض بھارتی فورسز کے ہاتھوں نہتے اور بیگناہ کشمیریوں کے بے دریغ قتل عام کا نوٹس لینے کی اپیل کی۔