بھارت

فروری 2020 کے مسلم مخالف فسادات کے پیچھے حکمران بی جے پی، پولیس اور میڈیا کا ہاتھ ہے، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی

نئی دہلی، 09 اکتوبر (کے ایم ایس) شمال مشرقی دہلی میں فروری 2020 میں ہونے والے مسلم کش فسادات پر بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مدن بی لوکور کی سربراہی میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے بھارتی وزارت داخلہ، دہلی پولیس ،بھارتیہ جنتا پارٹی اور میڈیا کو مسلم کش فسادات کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
کمیٹی کے دیگر ارکان میں دہلی اور مدراس ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس اے پی شاہ، دہلی ہائی کورٹ کے سابق جج آر ایس ایس سودھی، پٹنہ ہائی کورٹ کی سابق جج انجانا پرکاش اور سابق بھارتی ہوم سیکرٹری جی کے پلئی شامل تھے۔ پانچ رکنی کمیٹی نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ مرکزی وزارت داخلہ کا لاپرواہ ردعمل، دہلی پولیس کا جانبدارانہ کردار ۔میڈیا کا تقسیم کرنے والا بیانیہ ، مسلمانوں کےخلاف بھارتیہ جنتا پارٹی نفرت انگیز مہم دلی کے فرقہ وارانہ فسادات کیلئے اجتماعی طور پر ذمہ دار ہیں۔
فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے کہا کہ بھارتی وزارت داخلہ نے 23 اور 26 فروری 2020 کے درمیان مسلم مخالف فسادات سے متاثرہ علاقوں میں اضافی فورسز کی تعیناتی میں واضح طور پر تاخیر کی۔ کمیٹی نے کہا کہ دہلی پولیس کو 23 فروری کو اسپیشل برانچ اور انٹیلی جنس یونٹوں سے کم از کم چھ ا الرٹ موصول ہوئے تھے لیکن اسکے باوجود اضافی فورسز کو تاخیر سے26 فروری کو تعینات کیا گیا ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button