عوامی مجلس عمل کا میر واعظ عمر فاروق اور دیگر نظر بندوں کی رہائی کا مطالبہ
سرینگر10اکتوبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں عوامی مجلس عمل نے10 اکتوبر 1965کو جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ دن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس دن عوامی جذبات اور امنگوں کی نمائندگی کرنے اور حق و انصاف کے لیے اپنی آواز بلند کرنے پر عوامی مجلس عمل کے بانی میر واعظ مولوی محمد فاروق اورپارٹی کے درجنوں رہنمائوں اورسینکڑوں کارکنوں گرفتارکیاگیا تھا ۔
عوامی مجلس عمل نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ میر واعظ مولوی محمد فاروق کو بغیر کسی مقدمے کے گرفتار کرکے تقریبا تین سال تک جیل میں ڈال دیا گیا۔ انہیں ستواری جیل جموں کے تفتیشی مرکز میں قید تنہائی میں رکھا گیا اور سیاسی نظریے کی وجہ سے انہیں شدید تشددکا نشانہ بنایاگیا اور ہراساں کیا گیا۔بیان میں کہاگیا کہ عوامی مجلس عمل ہر سال 10اکتوبر کو ”قیدیوں کے دن”کے طور پر مناتی ہے، تاہم پارٹی چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی کے باعث کوئی تقریب منعقد نہیں کی جا سکی۔بیان میں کہاگیا کہ چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کی مسلسل نظربندی کے باوجود عوامی مجلس عمل کشمیریوںکی خواہشات اور امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن اور منصفانہ حل کے لیے اپنے اصولی اور بنیادی موقف پر قائم ہے۔بیان میں کہاگیا کہ آج بھی سینکڑوں سیاسی رہنما، کارکن اور نوجوان جیلوں میں نظر بند ہیں۔مجلس عمل نے اپنے چیئرمین سمیت مختلف جیلوں میں نظربند تمام کشمیریوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔