کشمیریوں سے حریت رہنما الطاف احمد شاہ کے حراستی قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرے کرنے کی اپیل
نئی دہلی11اکتوبر(کے ایم ایس)کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طور پر نظر بند سینئر رہنما الطاف احمد شاہ نے بھارتی قید میں جام شہادت نوش کر لیا۔
الطاف احمد شاہ جو تحریک آزادی کشمیر کے قائد شہید سید علی گیلانی کے داماد تھے، 2017میں گرفتاری کے بعد سے نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظربند تھے۔وہ گردوں کے سرطان میں مبتلاتھے۔ا ن کی بیٹی رووا شاہ نے30ستمبر کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ سے درخواست کی تھی کہ ان کے والدکومناسب علاج کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ضمانت پر رہا کیا جائے۔ تاہم مودی حکومت نے ان کی درخواست ٹھکرا دی۔
دریں اثنا ء کل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت، ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور سول سوسائٹی سمیت کنٹرول لائن کے آر پار کشمیریوں نے الطاف احمدشاہ کے حراستی قتل کی شدید مذمت کی ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے وائس چیئرمین غلام احمد گلزار نے سرینگر سینٹرل جیل سے ایک خصوصی پیغام میں کہا کہ الطاف احمد شاہ بھارت کی جانب سے ٹارگٹ کلنگ کا تازہ ترین شکار بنے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس غیر انسانی اور سفاکانہ حراستی قتل کے خلاف احتجاج کریں۔ انہوں نے کہا کہ الطاف شاہ کا حراستی قتل نظربندحریت پسند قیادت کو ختم کرنے کی فسطائی مودی حکومت کی گہری سازش ہے کیونکہ وہ جیل میں آسان ہدف ہیں۔
مولوی بشیر احمد عرفانی، عبدالاحد پرہ، غلام محمد خان سوپوری، میر شاہد سلیم، زمرودہ حبیب، فریدہ بہن جی اور یاسمین راجہ سمیت دیگر حریت رہنمائوں نے بھی اپنے بیانات میں اس خدشے کا اظہار کیا کہ دیگر حریت رہنمائوں بالخصوص تہاڑ جیل میں نظر بند رہنمائوں کی زندگیوں کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت پر دبائو ڈالیں کہ وہ مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ اور آسیہ اندرابی سمیت بھارتی جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند تمام رہنمائوں کو فوری طور پر رہا کرے۔
مقبوضہ جموں وکشمیرکی ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے کہاہے کہ الطاف شاہ کی شہادت واضح طورپر دوران حراست قتل کا معاملہ ہے کیونکہ جیل حکام کے ساتھ ساتھ بھارتی عدلیہ بھی زیر سماعت قیدیوں کی زندگی کا تحفظ کرنے میں ناکام رہی ہے۔
مقبوضہ جموں و کشمیر، اسلام آباد اور مظفرآباد میں کل کئی مقامات پرالطاف احمد شاہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔
ادھر بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے سرینگر، بڈگام، بانڈی پورہ، پلوامہ، شوپیاں، پونچھ اور راجوری اضلاع میں متعدد مقامات پر چھاپے مارے۔