بھارت نے ہمیشہ جموں وکشمیر کے ساتھ ایک نوآبادیاتی جیسا سلوک کیا ہے : رپورٹ
اسلام آباد 28اکتوبر (کے ایم ایس )
بھارت 1947سے جموں وکشمیر کو اپنی نوآبادیاتی سمجھ رہا ہے جب 27اکتوبرکو اسکی فوج نے تقسیم برصغیر کے منصوبے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے،کشمیریوں کی امنگوں کے بر خلاف غیر قانونی طور پر سرینگر میں اترکر قبضہ کر لیاتھا۔
کشمیر میڈیاسروس کی طرف سے آج جاری کی جانیوالی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کا 5اگست 2019کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کا یکطرفہ اور غیر قانونی اقدام کشمیر کواپنی نوآبادیاتی بنانے کی طرف ایک اور قدم تھا۔ مقبوضہ کشمیر کو اپنی ایک کالونی بنانا ہندو انتہا پسند تنظیموں راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ اور بھارتیہ جنتا پارٹی کا دیرینہ خواب رہا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت ایک منظم طریقے سے نئے قوانین متعارف کروا کرمقبوضہ علاقے میں آبادکاری کے لیے نوآبادیاتی نظام کی راہ ہموار کر رہا ہے۔مودی حکومت اسرائیلی طرز پرمقبوضہ علاقے میں اپنے آبادکار نوآبادیاتی ایجنڈے کو آگے بڑھارہی ہے ۔ رپورٹ میں مزید کہاگیا کہ مودی نے 5اگست2019کو دفعہ 370کو منسوخ کرکے غیر کشمیری ہندوئوں کی مقبوضہ علاقے میں آبادکاری کی راہ ہموار کر دی ہے ۔بھارت اپنے آباد کاری کے نوآبادیاتی منصوبے کے تحت غیر کشمیری ہندوئوں کومقبوضہ کشمیر میں آباد کر کے مقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کر رہا ہے جو کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ رپورٹ کے مطابق عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کے آبادکاری کے منصوبے کا نوٹس لینا چاہیے اور تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل میں کردار ادا کرنا چاہیے ۔