بھارت میں وزیر کے بیٹے اور اس کے محافظوں کے ہاتھوں آٹھ کسان ہلاک
نئی دہلی 04 اکتوبر (کے ایم ایس) بھارتی ریاست اتر پردیش کے علاقے لکھیم پور کھیری میں کسانوں کے احتجاج کے دوران ایک بھارتی وزیر کے بیٹے اور اس کے محافظوںکے ہاتھوں آٹھ کسان ہلاک ہوگئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سمیوکت کسان مورچہ نے واقعے کے حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان میں سے ایک کو بھارتی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کے بیٹے نے گولی مار کر ہلاک کر دیا جبکہ دیگر کو اس کے قافلے کی گاڑیوں نے کچل ڈالا۔ کانگریس کے یوتھ ونگ کے صدر سرینواس بی وی نے بتایا کہ کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی کو جو متاثرہ خاندانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اترپردیش جا رہی تھیں، ہرگاو¿ں میں حراست میں لیا گیا۔پرینکا گاندھی کل شام لکھنو¿ ایئر پورٹ پہنچی جب بھارتی وزیر کے قافلے نے گولیاں مارکر اورگاڑیوں سے کچل کر آٹھ کسانوں کوقتل کردیااور پولیس نے کئی بار انہیں راستے میں روکا۔ان کے قافلے کو لکھنو¿ میں روکا گیا اور پولیس نے کول ہاو¿س کو گھیر لیا جہاں وہ اپنے لکھنو¿ کے دوروں کے دوران قیام کرتی ہیں۔سرینواس نے ہندی میں اپنے ٹویٹ میں کہا کہ آخر کار وہی ہوا جو بی جے پی سے متوقع تھا۔مہاتما گاندھی کے جمہوری ملک میں گوڈسے کے پرستاروں نے ہماری لیڈر پرینکا گاندھی کو گرفتار کیا ۔ایک ویڈیو میں جو انہوں نے ٹویٹ کے ساتھ شیئر کی ، سرینواس سیتا پور پولیس لائن تک پہنچنے کے لیے لوگوں سے مدد کی اپیل کررہے ہیں۔لکھیم پور کے راستے میں روکے جانے کے کئی واقعات کے بعد پرینکا گاندھی نے بی جے پی کی زیرقیادت اترپردیش حکومت پر تنقیدکرتے ہوئے کہاکہ میں متاثرین کے رشتہ داروں سے ملنے کا فیصلہ کر کے کوئی جرم نہیں کر رہی ہوں ۔ آپ ہمیں کیوں روک رہے ہیں؟تمہارے پاس وارنٹ ہونا چاہیے؟اتر پردیش پولیس نے تصدیق کی کہ اتوار کو لکھیم پور کھیری میں آٹھ افراد ہلاک ہوگئے۔