اسلامی معاشیات کے ماہر ڈاکٹر نجات اللہ صدیقی انتقال کر گئے
کیلیفورنیا 13نومبر(کے ایم ایس) اسلامی معاشیات کے ممتاز ماہر اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق پروفیسر ڈاکٹر نجات اللہ صدیقی کیلیفورنیا امریکا میں انتقال کرگئے ہیں۔ ان کی عمر91برس تھی ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈاکٹر نجات اللہ صدیقی اسلامی معاشیات کے ایک معروف ماہر تھے جن کا سود سے پاک بینکاری پر کام اسلامی معاشی نظام کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔ایک عرصے سے وہ اپنے صاحبزادے پروفیسر محمد اے صدیقی کے ساتھ رہ رہے تھے۔ ان کی نماز جنازہ اتوار کومسلم کمیونٹی ایسوسی ایشن) سانتا کلارا مسجد )امریکہ میں ادا کی گئی۔ وہ جماعت اسلامی ہند سے وابستہ رہے ہیں۔ ریٹائرمنٹ کے بعد وہ امریکہ میں اپنے بچوں کے ساتھ رہ رہے تھے۔1931میں بھارت کی ریاست اتر پردیش کے شہر گورکھپور میں پیدا ہونے والے ڈاکٹر صدیقی نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور بعد میں کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی جدہ سعودی عرب میں معاشیات پڑھائی۔انہوں نے اردو اور انگریزی میں متعدد کتابیں اورمقالے لکھے ہیں۔ ان کی کئی کتابوں کا عربی، فارسی، ترکی، انڈونیشی، ملائیشین، تھائی اور دیگر زبانوں میں ترجمہ کیا گیاہے۔ڈاکٹر صدیقی نے بھارت میں کوآپریٹو ماڈل کے ذریعے سود سے پاک مائیکرو فائنانسنگ کے فروغ میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔ وہ سہولت مائیکرو فنانس سوسائٹی کے آغاز سے ہی اس سے وابستہ تھے۔ انہیں 1982کا کنگ فیصل انٹرنیشنل پرائز فار اسلامک اسٹڈیز سے نوازا گیا۔ بعد میں وہ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، لاس اینجلس میں سینٹر فار نیئر ایسٹرن اسٹڈیز میں فیلو بن گئے۔ اس کے علاوہ وہ اسلامک ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ، اسلامک ڈویلپمنٹ بینک جدہ میں وزیٹنگ اسکالر تھے۔