سینئر حریت رہنما سرجان برکاتی دو ماہ کی غیر قانونی نظربندی کے بعد رہا
سرینگر15نومبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سینئر حریت رہنما اور معروف عالم دین مولانا سرجان برکاتی کو تقریبا دو ماہ کی غیر قانونی نظربندی کے بعد آج رہا کر دیا گیا۔
سرجان برکاتی کو گزشتہ 14دنوں سے ضلع شوپیاں کے زینہ پورہ پولیس اسٹیشن میں رکھا گیا تھا۔قبل ازیں نیوز پورٹل ”دی کشمیریت” نے آج خبردی کہ سرجان برکاتی کو کل رات پولیس اسٹیشن میں طبیعت خراب ہونے کے بعد اسپتال منتقل کیا گیا ۔ ان کے اہل خانہ نے دی کشمیریت کو بتایا کہ برکاتی نے سینے میں درد کی شکایت کی جسے وہ دل کا دورہ سمجھ بیٹھے۔حریت رہنماکوجنہیں آزادی چاچا کے نام سے جانا جاتا ہے، بھارتی پولیس نے 17ستمبر 2022کو اس وقت گرفتارکیاتھا جب جنوبی کشمیر سے مولانا عبدالرشید دائودی اور مولانا مشتاق احمد ویری سمیت کئی علمائے دین کو گرفتار کیا گیاتھا۔ مولانا دائودی اور مولانا ویری کے خلاف کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے انہیںجموں کی کوٹ بھلوال جیل منتقل کر دیا گیا۔ سرجان برکاتی کو گزشتہ دو سال میں دو مرتبہ گرفتار کیا جا چکا ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ شوپیاں کے علاقے ریبن سے تعلق رکھنے والے مولانا سرجان برکاتی جولائی 2016میں ممتاز نوجوان رہنما برہان وانی کی ماورائے عدالت شہادت کے بعد شروع ہونے والی عوامی احتجاجی تحریک کے دوران مخصوص انداز میں نعرے بازی کی وجہ سے مشہورہوگئے تھے۔ انہیں اسی سال اکتوبر میں گرفتار کرکے پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جیل بھیج دیا گیا تھا۔ ایک عالم دین اورلوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی صلاحیت رکھنے والے مولانا برکاتی کو قابض حکام نے چار سال تک غیر قانونی طورپر نظربندرکھنے کے بعد 2020میں رہا کیا تھا۔