بھارت: اجتماعی عصمت دری کا شکار دلت خاتون کو مقدمہ واپس نہ لینے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں
لکھنو23نومبر(کے ایم ایس)بھارتی ریاست اترپردیش میں نام نہاد اونچی ذات کے ہندوئوں کی طرف سے اجتماعی عصمت دری کانشانہ بننے والی ایک دلت خاتون نے کہا ہے کہ ایک مجرم کے خاندان والے اسے مقدمہ واپس لینے کے لئے دبائو ڈال رہے ہیں اورایسا نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔
ضلع الہ آباد کے علاقے ہانڈیا کی رہائشی دلت خاتون نے 2019میںبھدوہی کے انج تھانے میںبی جے پی کے سابق رکن اسمبلی کے بھتیجے ،بلاک سربراہ منیش مشرا اور ان کے تین دوستوں کے خلاف اجتماعی عصمت دری کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ دلت خاتون کی تازہ شکایت کے مطابق وہ اپنے وکیل سے ملنے بھدوہی پہنچی اور جب وہ گیان پور کی طرف جارہی تھی تو منیش مشرا کے بیٹے یش مشرا، بہنوئی سنتوش تیواری، بندو مشرا اور ایک اور ملزم راکیش بھارتی نے اسے روکا اور گالیاں دینے کے بعد جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔خاتون نے کہا کہ منیش مشرا ن کے خاندان کوڈرانے دھمکانے کے لیے اپنی طاقت کا استعمال کر رہا ہے۔دلت خاتون نے کہا کہ 2019میں اجتماعی عصمت دری کا کیس درج کرانے کے بعد یہ چار لوگ کئی بار ان کے گھر آئے اور پورے خاندان کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔