کرناٹک ہائی کورٹ نے پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر پابندی برقراررکھی
بنگلورو یکم دسمبر (کے ایم ایس)
کرناٹک ہائی کورٹ نے اسلامی فلاحی تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا پرجھوٹے الزامات کے تحت مودی حکومت کی طرف سے عائد کی گئی حالیہ پابندی کو برقرار رکھا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جسٹس ایم ناگاپراسنا کی سربراہی میں ہائی کورٹ کے بنچ نے بنگلورو کے رہائشی اور تنظیم کے ریاستی صدر ناصر علی کی طرف سے مودی حکومت کی طرف سے عائد پابندی کے خلاف دائر عرضداشت پر فیصلہ سناتے ہوئے تنظیم پر پابندی کو برقراررکھا۔بی جے پی حکومت نے 28ستمبر کو تنظیم اور اس کے اداروں پر پانچ سال کیلئے پابندی لگانے کا حکم جاری کیا تھا۔جس کے بعد ہندوستان بھر میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے دفاتر اور اس کے اراکین کی رہائش گاہوں پر چھاپے مارے گئے تھے۔پی ایف آئی کی طرف سے سینئر وکیل ایڈووکیٹ جے کمار پاٹل نے دالائل دیئے ۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ تنظم کو غیر قانونی قرار دینا غیر آئینی اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے اپنے فیصلے میں تنظیم کو غیر قانونی قرار دینے کی وجوہات نہیں بتائی ہیں۔سالیسٹر جنرل تشار مہتا، جنہوں نے بی جے پی حکومت کی طرف سے دلائل دئے کہاکہ پی ایف آئی ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث رہی ہے۔