بھارت

یتی نرسنگھ نند پر قرآن پاک اور مدارس کے خلاف توہین آمیز بیانات دینے پر مقدمہ درج

علی گڑھ20ستمبر(کے ایم ایس)
بھارتی پولیس نے ہندوتوا لیڈریتی نرسنگانند اور اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کے کارکن اور ان کے شوہر کے خلاف قرآن پاک، مدارس اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے خلاف اشتعال انگیز بیانات دینے پر مقدمہ درج کیا ہے۔
اترپردیش کے غازی آباد میں واقع داسنا دیوی مندر کے ہیڈ پجاری، ہندو مہاسبھا کی قومی جنرل سکریٹری پوجا شکون پانڈے اور ان کے شوہر اشوک پانڈے نے شہر میں منعقدہ ایک مذہبی پروگرام کے دوران مبینہ طور پر اشتعال انگیز بیانات دیے۔پولیس سپرنٹنڈنٹ کلدیپ سنگھ گناوت نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ پروگرام پیشگی اجازت کے بغیر منعقد کیا گیا تھا۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ایک ویڈیو کلپ میں نرسنگانند کو قرآن پاک ،علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور مدارس کے خلاف اشتعال انگیز تبصرے کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ویڈیو میں نرسنگانند مطالبہ کررہا ہے کہ ایسے اداروں کو گرا دینا چاہیے۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹس یونین کے سابق قائدین سمیت متعدد مسلم نوجوان قائدین نے تینوں پر جان بوجھ کر فرقہ وارانہ تشدد بھڑکانے کی کوشش کا الزام لگایاہے اور ان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
یاد رہے نرسنگانند ماضی میں بھی نفرت انگیز تقریر کے معاملات میں ملوث رہا ہے۔ گزشتہ سال 17 دسمبر سے 19 دسمبر تک منعقد ہونے والے دھرم سنسد میں مسلمانوں کے خلاف انتہائی اشتعال انگیز تقریر کرنے پر ان کے خلاف ہریدوار میں ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ دہلی میں ایک تقریب میں انہوں نے ہندوئوں کو لڑنے کے لیے ہتھیار اٹھانے کی تلقین کی تھی۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button