میر واعظ عمرفاروق کی مسلسل گھر میں نظربندی کی شدید مذمت
سرینگر02دسمبر (کے ایم ایس)
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے سربراہ میرواعظ عمر فاروق کی مسلسل غیر قانونی نظر بندی اورانہیں ایک بار پھر جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہ دینے کی شدید مذمت کی ہے ۔
انجمن اوقاف نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ میر واعظ عمر فاروق کوآج مسلسل گھر میں نظربندی کو 40ماہ مکمل ہو گئے ہیں اور اس عرصے کے دوران انہیں 171مرتبہ نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔ بیان میں اس امر پر سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا گیا کہ قابض حکام کا یہ عمل نہ صرف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی بلکہ مذہبی معاملات میں مداخلت ہے جس کی ہرگزاجازت نہیں دی جاسکتی۔بیان میں مزید کہاگیا کہ میرواعظ کی نظر بندی جو آمرانہ پالیسیوں کا نتیجہ ہے کی وجہ سے شہر و گام سے نماز جمعہ ادا کرنے کیلئے جامع مسجد آنیوالے ہزاروں نمازی اور زائرین میںمیرواعظ کشمیر کی عدم موجودگی کی وجہ سے شدید مایوسی ، بے چینی اور اضطراب روز بہ روز بڑھتا جارہا ہے اور عوام کے تمام طبقے بار بار یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ میرواعظ عمر فاروق پر عائد قدغنوںکو ہٹایا جائے تاکہ وہ اپنے منصبی فرائض اور عوامی ذمہ داریاں انجام دے سکیں۔
واضح رہے کہ میرواعظ 05اگست 2019سے مسلسل گھر میں نظر بند ہیں جب مودی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کر دی تھی۔