مقبوضہ جموں و کشمیر

بھارتی کسانوں کے احتجاج کو عالمی سطح پر حمایت حاصل ہو رہی ہے، رپورٹ

اسلام آباد11ستمبر(کے ایم ایس)
بھارت میں کسانوں کے احتجاج کی بڑھتی ہوئی بین الاقوامی حمایت نریندر مودی کی فسطائی حکومت کے لیے شرمندگی کا باعث ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گلوکاروں اور کارکنوں سمیت کئی بین الاقوامی شخصیات احتجاج کرنے والے کسانوں کی حمایت میں سامنے آئی ہیں۔گزشتہ برس نومبر سے ہزاروں کسان نئی دہلی کی سرحدوں پر ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں اور مودی حکومت کے نافذ کر دہ 3 زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آب و ہوا کے حوالے سے سویڈن کی سرگرم کارکن Greta Thunberg نے ٹوئٹر پر لکھا ”ہم بھارت میں کسانوں کے احتجاج کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں“۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکی پاپ سپر اسٹار ریحانہ کا بھارتی کسانوں کے حق میں ٹویٹ انکے لیے عالمی سطح پر حمایت کی ترغیب کا سبب بنا ۔ رپورٹ میںکہا گیا کہ کسانوں کے حق میں عالمی شہریت یافتہ شخصیات کے ٹویٹس نے بھارت کو غصہ میں مبتلا کر رکھا ہے۔ رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ بین الاقوامی حمایت کے علاوہ کسانوں کی تحریک کو بھارت میں اپوزیشن کی بھی حمایت حاصل رہی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ 2014 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے مودی حکومت کو بھارت میں اختلاف رائے کو دبانے کے حوالے سے بڑے پیمانے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔سیاسی ماہرین کی رائے ہے کہ مودی چاہتے ہیں کہ غریب کسان بھوک سے مر جائیں تاکہ وہ اپنے امیر دوستوں کا پیٹ بھر سکے۔ ان کا کہنا ہے کہ متنازعہ زرعی قوانین کو واپس لینے سے مودی کا انکار کسانوں کی حالت زار کے بارے میں ان کی بے حسی کی نشاندہی کرتا ہے۔کسان یونینوں کے قائدین کا کہنا ہے کہ زراعت مخالف نئے قوانین کے ذریعے مودی کسانوں کو کارپوریٹ مفادات کے رحم و کرم پر پھینکنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک قوانین واپس نہیں لیے جاتے کسان اپنے احتجاج کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button