امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی بھارت کوخاص تشویش والے ممالک کی فہرست میں شامل نہ کرنے پرناراض
واشنگٹن ڈی سی03دسمبر(کے ایم ایس) بین الاقوامی مذہبی آزادی کے بارے میں امریکی کمیشن نے اس بات کو ناقابل فہم قرار دیتے ہوئے غم و غصے کا اظہار کیا ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے بھارت میں مذہبی آزادی کی شدیدخلاف ورزیوں پراپنی آنکھیں بند کرتے ہوئے اس کو بین الاقوامی مذہبی آزادی ایکٹ (IRFA)کے تحت خاص تشویش والے ممالک کی تازہ ترین فہرست میں شامل نہیں کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق امریکی کمیشن کی چیئر پرسن نوری ترکل نے ادارے کی ویب سائٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک پیغام میں کہا کہ محکمہ خارجہ کی جانب سے بھارت کو مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزی کرنے والے ملک کے طور پر تسلیم نہ کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے کیونکہ یہ واضح طور پر خاص تشویش والے ممالک کے قانونی معیارات پر پورا اترتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مذہبی آزادی کے بارے میں امریکی کمیشن کو بہت مایوسی ہوئی ہے کہ وزیر خارجہ نے ہماری سفارشات پر عمل درآمد نہیں کیا اور مذہبی آزادی کی ان خلاف ورزیوں کی سنگینی کو تسلیم نہیں کیا جس کے ثبوت کمیشن اور محکمہ خارجہ دونوں کے پاس موجود ہیں۔ کمیشن کی چیئرپرسن نے کہا کہ محکمہ خارجہ کی اپنی رپورٹس میں بھارت میں خاص طور پر مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزیوں کی متعدد مثالیں موجود ہیں۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ مذہبی آزادی کے بارے میں امریکی کمیشن کی طرف سے گزشتہ تین سال سے مسلسل سفارشات کے باوجود امریکی محکمہ خارجہ نے بھارت کو مذہبی آزادی کے حوالے سے خاص تشویش والے ممالک میں شامل نہیں کیاجبکہ اپنے تعصب کی وجہ سے پاکستان اور چین کوآٹھ دیگر ممالک کے ساتھ سی پی سی فہرست میں شامل کیاہے۔