بھارت میں صرف ہندووں کو رہنے دیا جائے، بی جے پی وزیر
نئی دہلی 04 دسمبر (کے ایم ایس) بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما اور بھارتی وزیر گری راج سنگھ نے کہا ہے کہ بھارت میں صرف ہندووں کو رہنے کی اجازت ہونی چاہیے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق گریراج سنگھ نے ریاست بہار کے شہر بیگوسرائے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیا کہ اس بات کو یقینی نہیں بنایا گیا کہ ”مذہب کی بنیاد پر تقسیم“ کے دوران ”صرف سناتن دھرم کے پیروکار“ بھارت میں موجود رہیں۔انہوں نے آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (اے آئی ڈی یو ایف) کے سربراہ بدرالدین اجمل پر ان کے تبصرے پر تنقید کی جس میں ہندووں سے کہا گیا تھا کہ وہ اپنی بیٹیوں کی شادی 18-20 سال کی عمر میں کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم آبادی کنٹرول کے لیے قانون بنانا چاہتے ہیں کیونکہ وسائل محدود ہیں۔
گری راج سنگھ جو بھارت کے دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے وزیر ہیں، نے کہا ہمیں بدرالدین اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی جیسے لوگوں کے ساتھ بدسلوکی کا سامنا نہیں کرنا پڑتا اگر یہ یقینی بنایا جاتا کہ صرف سناتن دھرم کے ماننے والے ہی بھارت میں رہیں گے۔
بدرالدین اجمل نے جمعہ کے روز کہا تھا کہ ہندوو¿ں کو چاہیے کہ وہ مسلمانوں کی پیروی کریں کہ وہ اپنے بچوں کی کم عمری میں شادی کرائیں۔ ”مسلمان مرد 20-22 سال کی عمر میں شادی کرتے ہیں اور ہماری عورتیں بھی 18 سال کی عمر میں شادی کرتی ہیں جیسا کہ حکومت نے طے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوﺅں کی شادی سے پہلے دو تین بیویاں ہوتی ہیں تاہم وہ اخراجات کو بچانے کے لیے بچے پیدا نہیں کرتے۔