کاش مودی گروپ20کیلئے اپنی پالیسی کشمیر میں بھی اپنائیں، میر واعظ عمر فاروق
سرینگر 06دسمبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے گروپ 20 کی صدارت سنبھالنے کے بعد کے منظر نامے میں کیلئے اخبارات میں لکھے گئے ایک مضمون میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی بیان کردہ پالیسی تضادات کو بے نقاب کرتے ہوئے کہاہے کہ اگر یہ پالیسی مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اختیار کی جاتی تو اس کے حیران کن نتائج سامنے آتے ۔
میرواعظ عمر فاروق نے جو مسلسل گھر میں نظربند ہیں سرینگر میں جاری ایک بیان میں حل طلب دیرینہ تنازعہ کشمیر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مسائل اور تنازعات کو جلد یا بدیر حل کرنا ہوگا اور تنازعہ کشمیر کو پرامن مذاکرات کے ذریعے ہی خوش اسلوبی سے حل کیاجاسکتا ہے ۔آرٹیکل میں مودی نے بھارت کو ‘جمہوریت کی ماں’قرار دیتے ہوئے ،عالمی قیادت کے کردار کی تلاش اور اپنی پالیسی کو اس تناظر میں بیان کیا جس میں "چیلنجوں کا حل ایک دوسرے سے لڑنے کے بجائے ساتھ مل کر افہام و تفہیم اور ہم آہنگی کے ذریعہ حل نکالا جاسکتا ہے۔ میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ اگر کشمیر کے تنازعہ کو حل کرنے کے لیے یہی طریقہ اختیار کیا جائے تو یہ پورے خطے میں امن و سلامتی کیلئے خوش آئند ہوگا۔مضمون کے مندرجات پر کہ ظلم و جبر پر مبنی پالیسیاں قلیل المدتی ہوتی ہیں اور تاریخ کے حقائق کو تبدیل نہیں کر سکتیں،تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں طویل عرصے سے غیر قانونی طورپر نظربند کشمیری سیاسی رہنمائوں، کارکنوں، صحافیوں، نوجوانوں اور دیگر کی حالت زار پرمودی کی توجھہ مبذول کراتے ہوئے ان کی رہائی پر زوردیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حالت تشویشناک ہے۔
ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں سینئر حریت رہنماء میر واعظ عمر فاروق کی جبری اور غیر قانونی نظر بندی کو 40ماہ مکمل ہونے کے موقع پر انکی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ بیان میں کہا گیاہے کہ میر واعظ عمر فاروق 4اگست 2019سے مسلسل گھر میں غیر قانونی طورپر نظربند ہیں اور انکے تمام حقوق سلب کر لئے گئے ہیں۔ انہیں نہ تو گھر سے باہر آنے کی اجازت ہے اور نہ ہی ملاقات کیلئے آنے والوں سے وہ مل سکتے ہیں۔بھارتی پولیس اورپیراملٹری فورسز کے اہلکار ان کی رہائش گاہ کے باہر مستقل تعینات ہیں۔انہوں نے کہاکہ میرواعظ کی ماورائے عدالت گھر میں نظربندی بنیادی انسانی حقوق اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے حقوق انسانی کے کنونشن کی صریحاً خلاف ورزی ہے ۔بیان میں میر واعظ عمر فاروق کے عزم و ہمت کو سلام پیش کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ میر واعظ عمر فاروق جرات اوربہادری سے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں