میرواعظ کی مسلسل گھر میں نظربندی کی مذمت
سرینگر 09 دسمبر (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انجمن اوقاف جامع مسجدسری نگر نے تنظیم کے صدر اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کی گھر میں مسلسل غیر قانونی نظربندی کی شدید مذمت کی ہے۔
میر واعظ عمر فاروق 05 اگست 2019 سے مسلسل گھر میں نظر بند ہیں جب نریندر مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموںوکشمیرکی خصوصی حیثیت منسوخ کر دی تھی۔
انجمن اوقاف نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ میر واعظ جو علاقے کے سب سے بڑے مذہبی رہنما بھی ہیں، قابض انتظامیہ کی طرف سے گزشتہ 172 جمعہ سے اپنی نقل و حرکت پر عائد پابندیوں کا بڑی ہمت اور عزم کے ساتھ سامنا کر رہے ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ میرواعظ کی غیر موجودگی میں بڑی تعداد میں لوگ جو شہروں اور قصبوں سے مرکزی جامع مسجد سری نگر میں ان کا خطبہ جمعہ سننے کے لیے آتے ہیں، شدید مایوسی کے ساتھ واپس لوٹ رہے ہیں، جو انتہائی افسوسناک ہے۔بیان میں قابض بھارتی حکام کو انکے کے آمرانہ رویہ اور میر واعظ پر غیر ضروری پابندیوں کو طول دینے پر سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا گیاکہ عوام کو شدید تشویش ہے اور وہ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ مذہبی معاملات میں مداخلت اور ان کے قائد کی شخصی آزادی پر پابندیاں کب تک جاری رہیں گی۔
دریں اثناءانجمن نے میر واعظ خاندان کے دیرینہ خیر خواہوں عبدالاحد میر اور خواجہ غلام رسول زرگرکے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے ۔
انجمن نے تنظیم اور میر واعظ کی جانب سے دونوں سوگوار خاندانوں کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا اور ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
مولانا ایم ایس رحمان شمس، غلام جیلانی، حاجی بشیر احمد، محمد آفاق اور دیگر پر مشتمل تنظیم کا ایک وفد سوگوار خاندانوں کے ساتھ اظہار تعزیت کے لیے سرینگر میں انکے گھروںمیں گیا ۔