بھارت: شادی میں کھانے کو چھونے پر دلت نوجوان کی بے رحمی سے پٹائی
لکھنو12دسمبر(کے ایم ایس) بی جے پی کی حکمرانی والی بھارتی ریاست اتر پردیش میں شادی کی ایک تقریب کے دوران کھانے کو چھونے پر ایک 18 سالہ دلت نوجوان کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایاگیا۔
یہ واقعہ ریاست کے علاقے وزیر گنج میں اس وقت پیش آیا جب ایک دلت نوجوان للا نے کھانے کے لیے پلیٹ اٹھائی تو ہندوتوا دہشت گرد سندیپ اور اس کے بھائیوں نے اسے گالم گلوچ کیا اور اس کی شدید پٹائی کی۔جب دلت نوجوان کے بڑے بھائی ستیہ پال نے اسے بچانے کی کوشش کی تو ہندوتوا دہشت گردوں نے اسے بھی مارا پیٹا اور اس کی موٹر سائیکل کو نقصان پہنچایا۔عینی شاہد رینونے جو نوبستہ گائوں کی رہائشی ہے، بتایا کہ اس کا چھوٹا بھائی 18سالہ للا گائوں میں ایک شادی میں شرکت کے لیے گیا تھا اور سندیپ پانڈے کے گھر دعوت کا اہتمام کیا گیا تھا۔ جیسے ہی للا نے اپنے لیے پلیٹ اٹھائی تو سندیپ اور اس کے بھائیوں نے اسے گالی دی اور مارا پیٹا۔ جب للا کے بڑے بھائی ستیہ پال نے اسے بچانے کی کوشش کی تو انہوں نے اسے بھی مارا پیٹا اور اس کی موٹر سائیکل کو نقصان پہنچایا۔رینو نے بتایاکہ ہم نے یہ معاملہ گائوں کے بزرگوں کے ساتھ اٹھایا۔ جب ملزمان کو اس کے بارے میں معلوم ہوا تو وہ ہمارے گھر میں گھس آئے، للا کو دوبارہ مارا پیٹا اور گھرمیں توڑ پھوڑ کی۔