مقبوضہ جموں وکشمیر میں تمام خاندانوں کے لیے منفرد شناختی نمبر نگرانی کا ایک اور ہتھکنڈا ہے:محبوبہ مفتی
سرینگر12دسمبر(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے دیگر سیاسی جماعتوں اورتنظیموں کی طرح تمام کشمیری خاندانوں کا ایک مستند، تصدیق شدہ اور قابل اعتماد ڈیٹا بیس بنانے کے مودی حکومت کے منصوبے پر تشویش کا اظہار کیاہے۔
محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ تمام خاندانوں کے لیے منفرد آئی ڈی بنانے کا منصوبہ کشمیر کے باشندوں کی زندگیوں پرظالمانہ گرفت کو مضبوط کرنے کی خاطرنگرانی کا ایک اورہتھکنڈاہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر یوں کو شک وشبے کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور مجوزہ منصوبہ خاص طور پر 2019کے بعد جب جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت ختم کرنے کے لئے دفعہ 370 کو منسوخ کر دیا گیا تھا، بڑھتے ہوئے اعتماد کے فقدان کی علامت ہے۔اس منصوبے کا انکشاف ضلع ریاسی کے علاقے کٹرا میں ای۔گورننس کے بارے میں ایک حالیہ کانفرنس میں کیاگیاجہاں مقبوضہ علاقے کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور بھارتی ریاست ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھترنے ڈیجیٹل وژن جموں وکشمیرکی دستاویز جاری کی۔ویژن دستاویز کے مطابق مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہر خاندان کو فیملی آئی ڈی کے نام سے ایک منفرد عددی کوڈ فراہم کیا جائے گا۔ ڈیٹا بیس مقبوضہ جموں وکشمیرمیں ہر ایک خاندان کی شناخت کرے گا اور خاندان کا بنیادی ڈیٹا ڈیجیٹل فارمیٹ میں جمع کرے گا۔کانگریس کے ترجمان اور سابق رکن پارلیمنٹ رویندر شرما نے مودی حکومت کی نیت اور اس طرح کے ڈیجیٹل ڈیٹا بیس کو سائبر حملوں سے بچانے کی مودی حکومت کی صلاحیت پر سوال اٹھایا ہے ۔انہوں نے کہاکہ حکومت ہر چیز میں کیوں جھانکنا چاہتی ہے؟ ان کے پاس پہلے سے ہی آدھار کے ذریعے کافی ڈیٹا موجود ہے۔