اسلام آباد 13دسمبر(کے ایم ایس)وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ 23جون 2021کو جوہر ٹائون لاہور میں ہونے والے بم دھماکے میں بھارت کی خفیہ ایجنسی” را” ملوث ہے جس کے واضح ثبوت ہمارے پا س موجود ہیں۔
رانا ثناء اللہ نے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل محکمہ انسداد دہشت گردی پنجاب عمران محمود کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ ثبوت انٹرنیشنل کمیونٹی کے سامنے پیش کریں گے اور بھارت کے دہشت گردی کے مکروہ چہرے کو بے نقاب کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی ایجنٹس کی گرفتاری کیلئے انٹرپول سے ریڈ وارنٹ جاری ہوچکے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کئی دہائیوں سے دہشت گردی کی آگ میں جھلس رہا ہے اور ہم ہر روز ایک نئی صورتحال سے دوچار ہورہے ہیں، کوئی طبقہ ایسا نہیں ہے جس نے قربانی پیش نہ کی ہو، یا شکار نہ ہوا ہو۔ انہوں نے کہاکہ ہماری مساجد، امام بارگاہوں ، اہم عمارتوں اور اجتماعات کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوںنے کہاکہ دہشت گردی کی کوئی بھی صورت ہو، پیچھے کہیں نہ کہیں بھارت کا ہاتھ نظر آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت ہر قسم کی دہشت گردی کو پاکستان میں پروموٹ کررہاہے، ایجنسیز نے دہشت گردی کے واضح ثبوت پکڑے ہیں۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جن لوگوں نے یہاںکارروائی کی وہ پاکستانی ہیں، حافظ سعید کی رہائش گاہ کے قریب واقعہ ہوا تھا، حافظ سعید گھر پر نہیں تھے، شاید فیملی ٹارگٹ تھی، قیاس ہے کہ حافظ سعید کی رہائش گاہ ٹارگٹ تھی لیکن پولیس کی موجودگی کی وجہ سے گاڑی حافظ سعید کی رہائش گاہ تک نہیں پہنچ سکی۔وزیر داخلہ نے کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں اپنے مظالم چھپانے کے لیے ایسی حرکتیں کررہا ہے،وہ 70 سال سے کشمیر میں مظالم ڈھا رہا ہے۔بھارت نت نئی چالوں سے بین الاقوامی سازشیں کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کلبھوشن کا گرفتار ہونا بھارت کا سفاک چہرہ دکھانے کو کافی ہے۔
ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی عمران محمود نے بتایا کہ 23جون 2021کو جوہر ٹائون لاہور میں دھماکا ہوا تھا، آج تک کسی دہشت گرد تنظیم نے اس کارروائی کی ذمہ داری قبول نہیں کی تھی لیکن ہم 16 گھنٹوں میں اس کیس کی تہہ تک پہنچ چکے تھے، اس دھماکے میں تین ملزمان ملوث تھے، تینوں کو گرفتار کر لیا گیا تھا جبکہ دو ملزمان کو پانچ سے چھ دن بعد گرفتار کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس دہشت گردی میں ”را ”ملوث ہے، ایک دہشت گرد کو اس سال اپریل میں بلوچستان سے گرفتار کیا گیا، عید گل کو پکڑا تو سمیع الحق کی نشاندہی ہوئی، سمیع الحق سال 2012سے را کے لیے کام کرتا تھا، بھارتی ایجنٹ سمیع الحق کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا اور اس کا اسلم، سنجے تیواری اور وسیم سے رابطہ تھا، بھارت نے8لاکھ 75ہزارڈالرز 4افراد کو پاکستان میں دہشت گردی کے لیے دیے۔انہوں نے بتایا کہ سنجے کمار تیواری را کے ایجنٹ کے انٹرپول سے ریڈ وارنٹ جاری ہوچکے، وسیم حیدرخان اور اجمل نامی شخص کے بھی ریڈ وارنٹس جاری ہو چکے ہیں۔