مقبوضہ جموں و کشمیر

کل جماعتی حریت کانفرنس کا نظر بند حریت رہنماﺅں ،کارکنوں کی حالت زار پر اظہار تشویش

APHCسرینگر 29 جنوری (کے ایم ایس) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ علاقے اور بھارت کی جہنم نما جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنماو¿ں اور کارکنوں کی حالت زار پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں افسوس کا اظہار کیا کہ نظر بند رہنماﺅں اور کارکنوں کی گرتی ہوئی صحت کے باوجود فسطائی جیل حکام نے انہیں علاج معالجے اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کے جائز مطالبات پر کان نہیں دھرے ۔انہوں نے کہا کہ متعدد امراض، غیر صحت بخش غذااور جیل کے ابتر ماحول کے پیش نظر نظر بندوں کا کورونا جیسی خطرناک بیماری میں مبتلا کا سخت خطرہ ہے۔ترجمان نے غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنماو¿ں اور کارکنوں کو طبی سہولیات سمیت بنیادی سہولتوں سے انکار کی شدید مذمت کی اور اسے انسانی حقوق کے چارٹر کے تحت فراہم کردہ قیدیوں کے حقوق کی ڈھٹائی سے خلاف ورزی قرار دیا۔ انہوں نے حریت رہنماو¿ں اور کارکنوں کے ساتھ کیے جانے والے غیر انسانی سلوک پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی جیلوں کو کشمیری نظربندوں کے لیے موت کے سیلوں اور بدترین تفتیشی مراکز میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نظر بندوں کے ساتھ جیلوں میں مجرموں اور مزدوروں جیسا سلوک کیا جاتا ہے اورانہیں جسمانی اور ذہنی اذیت کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ترجمان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ، انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں پر زور دیا کہ وہ بھارت اور مقبوضہ جموںوکشمیر کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند رہنماو¿ں اور کارکنوں کی حالت زار کا نوٹس لیں۔ انہوں نے کہا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، نائب چیئرمین شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، ڈاکٹر غلام محمد بٹ، امیر حمزہ، محمد یوسف میر ، محمد یوسف فلاحی، ایاز اکبر، الطاف احمد شاہ، پیر سیف اللہ، راجہ معراج الدین کلوال، نعیم احمد خان، فاروق احمد ڈار، شاہد الاسلام، سید شکیل یوسف، سید شاہد یوسف، ظہور وتالی، مظفر احمد ڈار، مقصود احمد بٹ، نذیر احمد شیخ، حکیم شوکت، مولوی ناصر، غضنفر اقبال، نذیر پٹھان، طارق پنڈت، بصیر احمد، شوکت احمد خان، محمد ایوب میر، محمد ایوب ڈار، عادل زرگر، اسد اللہ پرے، معراج الدین نندا، ظہور احمد بٹ، راشد صحرائی، مجاہد صحرائی اور دیگر متعدد بیماریوں میں مبتلا ہیں اور ان میں سے اکثر جیل مینو کی تجویز کردہ بنیادی سہولیات کے بغیر برسوں سے مختلف جیلوں میں بند ہیں۔ترجمان نے تمام کشمیری نظر بندوںکی ثابت قدمی اور مضبوط عزم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی جیل حکام تحریک آزادی کشمیر کے ان ہیروز کے عزم کو توڑنے میں ناکام رہے ہیں۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ غیر قانونی طور پر نظر بند رہنماو¿ں اور کارکنوں کی صحت کی بگڑتی ہوئی حالت کا سنجیدگی سے نوٹس لیں اور بھارت پر دباو¿ ڈالیں کہ وہ انسانی حقوق کے اداروں کی ٹیموں کو جیلوں کا دورہ کرنے اور قیدیوں کی حالت زار کا جائزہ لینے کی اجازت دے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے جلد حل کا مطالبہ بھی کیا جس کے لیے جموں و کشمیر کے لوگوں نے 1947 میں بھارت کے غیر قانونی قبضے کے بعد سے مثالی قربانیاں دی ہیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button