چھتیس گڑھ : ”ہندوتوا تشدد“ کے خلاف ہزاروں عیسائی سراپا احتجاج
رائے پور، 20 دسمبر (کے ایم ایس)بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے ضلع نارائن پور میںہزاروں عیسائی ہندو تواگروپوںکی طرف سے ریاست کے کئی علاقوں میں عیسائی مخالف تشدد کے خلاف ضلع کلکٹر کے دفتر کے سامنے سراپا احتجاج ہیں۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ ہندو عسکریت پسند گروپ ”آر ایس ایس“ سے وابستہ افراد نے عیسائیوں پر حملہ کیا، ان کی املاک کی توڑ پھوڑ کی اور انہیں گھروں سے باہر نکال دیا۔
نیوز ویب سائٹ ”دی وائر“ نے رپورٹ کیا کہ صرف اٹھارہ دسمبر بروز اتوار 20 حملے ریکارڈ کیے گئے ہیں جبکہ رواں ماہ اب تک تشدد کے 21 الگ الگ واقعات رونما ہوئے ہیں۔ نومبر میں 15جبکہ اکتوبر کے مہینے میں تین واقعات سامنے آئے ہیں۔
نیوز ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق بستر چیرنگ کے علاقے میں 50 عیسائیوں کو مارا پیٹا گیا اور انہیں گھروں سے نکال دیا گیا۔
نارائن پور کرسچن سوسائٹی کے صدر سکھمن پوٹائی نے کہا کہ ہندوتوا دہشت گردوں نے گزشتہ دو مہینوں میں کم از کم 60 عیسائی خاندانوں پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 12 سے 14 دیہاتوں میں تقریباً 200 عیسائی خاندانوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کر دیا گیا ہے اور انکی عبادت گاہوں میں توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق بھٹپال، موڈینگا، گوہڈا اور بوروند میں بڑی تعداد میں عیسائیوں کومارا پیٹا گیا۔
مردوں، خواتین اور بچوں سمیت مظاہرین کا کہنا تھا کہ کلکٹریٹ کے باہر احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک حکام ان کی شکایت پر غور اور مجرموں کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کرتے۔