کرناٹک: کانگریس کا تبدیلی مذہب مخالف آرڈیننس کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان
بنگلورو14مئی (کے ایم ایس)بھارتی ریاست کرناٹک میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے اس اعلان کہ وہ ایک آرڈیننس جاری کرکے تبدیلی مذہب مخالف قانون کو نافذ کرے گی ،کے ایک دن بعد ریاستی کانگریس نے کہا ہے کہ وہ اسکے خلاف عوامی تحریک (جن آندولن) شروع کرے گی۔
اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما Siddaramaiahنے کہا کہ بی جے پی حکومت جو بدعنوانی اور بدانتظامی کے معاملے میں بے نقاب ہے، لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لیے” کرناٹک پروٹیکشن آف رائٹ ٹو فریڈم آف ریلجن بل” 2021 کو نافذ کرنے جارہی ہے۔انہوں نے گورنر سے تبدیلی مذہب مخالف بل کو مسترد کرنے کی اپیل کرتے کہا کہ بی جے پی نے یہ قانون صرف اقلیتوں کو ڈرانے اور انہیں ہراساں کرنے کے ارادے سے لایا ہے۔ Siddaramaiah نے مزید کہا کہ موجودہ قانون زبردستی مذہب کی تبدیلی کو روکنے اور لالچ کے ذریعے مذہب کی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے کافی ہے پھر نئے قانون کی کیا ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کو دھمکانا اور ہراساں کرناآر ایس ایس کا سیاسی ایجنڈا ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ سچے ہندو ہم آہنگی اور عالمگیر بھائی چارے پر عمل پیرا ہیں اور وہ بی جے پی کی فرقہ وارانہ سیاست کو مسترد کررہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ جب بھی بی جے پی اقتدار میں آتی ہے تو ہم اقلیتوں پر مسلسل حملے دیکھتے ہیں، کرناٹک کے لوگ اس حکومت سے شرمندہ ہیں۔انہوں نے کہا آئین افراد کو آزادی سے اپنی مرضی کے مطابق مذہب تبدیل کرنے کی اجازت دیتا ہے اور مذہب کی زبردستی تبدیلی کو روکنے کے لیے پہلے سے ایک قانون نافذ ہے جس پر عمل درآمد کے لیے پولیس اور عدالتیں موجود ہیں۔