مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ کشمیر : حریت رہنمائوں کی طرف سے اساتذہ کے قتل کی مذمت

سرینگر07اکتوبر (کے ایم ایس )
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں آزادی پسند رہنمائوں اور تنظیموں نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں اور خفیہ ایجنسیوں کے
حمایت یافتہ نامعلوم مسلح افراد کے ہاتھوں دو اساتذہ ستندھرکور اوردیپک چندکے قتل کی شدید مذمت کی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء آغا سید حسن الموسوی الصفوی،مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام ، جموں و کشمیر پولیٹیکل ریزسٹنس موومنٹ کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر مصعب اور جموں وکشمیر سوشل اینڈ جسٹس لیگ کی رہنماء فاطمہ جان اور دیگر رہنمائوں او ر تنظیموں نے سرینگر سے جاری اپنے بیانات میں اقوام متحدہ اور ایمنسٹی پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں قتل کے واقعات کی تحقیقات کرائیں۔بیانات میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کی کارروائیوں میں بھارتی فوج ، پولیس اورخفیہ ایجنسیوں کے اہلکار ملوث ہیں جس کا واحد مقصد کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی اور پاکستان کو بدنام کرنا ہے ۔انہوں نے سوگوار خاندانوں سے اظہار یکجہتی بھی کیا۔نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دہشت گردی کے اس غیر انسانی فعل کے لیے مذمت کے الفاظ کافی نہیں ہے۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے ‘نیا کشمیر’ بنانے کے دعوئوں نے حقیقت میں اسے جہنم میں تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کا واحد مفاد کشمیر کو اپنے انتخابی مفادات کے لیے استعمال کرنا ہے۔
دریں اثناء جموں و کشمیر کی صورتحال پر گہری نظر رکھنے والے سیاسی ماہرین کا خیال ہے کہ مقبوضہ علاقے میں شہریوںکی ہلاکتوںمیںحالیہ اضافہ خاص طور پر وادی کشمیر میں اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے قتل کے واقعات میںدرحقیقت بھارتی فوج اوراسکی خفیہ ایجنسیاں ملوث ہیں تاکہ حریت قیادت اور پاکستان کو بین الاقوامی سطح پربدنام کیاجاسکے ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button