کشمیر ڈائسپورا کولیشن کاکشمیری عوام سے اظہار یکجہتی
واشنگٹن ڈی سی03جنوری(کے ایم ا یس)کشمیر ڈائسپورا کولیشن نے کشمیری عوام سے جو 5جنوری 2023کودنیا بھر میں یوم حق خودارادیت منارہے ہیں ، اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہاہے کہ5جنوری 1949کو اقوام متحدہ کے کمیشن برائے بھارت وپاکستان (UNCIP)نے کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے کی اپنی قرارداد منظور کی تھی ۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کشمیر ڈائسپورا کولیشن میںورلڈ کشمیر اویئرنس فورم واشنگٹن ، کشمیر ہائوس استنبول، کشمیر سویٹاس کینیڈا،ورلڈ کشمیر فریڈم موومنٹ لندن، تحریک کشمیربرطانیہ اور یورپی یونین اور کشمیر کمپین گلوبل لندن شامل ہیں۔کشمیر ڈائسپورا کولیشن نے ایک بیان میں کہاکہ اس حق کے تحت ریاست جموں و کشمیر کے لوگوں کو اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کا اختیار دیا گیا ہے۔بیان میں کہاگیاکہ بدقسمتی سے بھارت نے کمیشن کے واضح مشن اور 21اپریل 1948 کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بنیادی قرارداد کو نافذ کرنے میں کمیشن کے ساتھ تعاون نہیں کیا جس میں کشمیر میں رائے شماری کو لازمی قرار دیا گیاہے۔ جموں و کشمیر کے عوام کو حق خودارادیت دینے میں بھارت کی ناکامی اور 76سال میں اقوام متحدہ کی اپنے فیصلے پر عمل درآمدنہ کرنے سے جموں و کشمیر کے عوام کو مسلسل مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تین بڑی جنگیں ہوچکی ہے، مسلمانوں کا قتل عام اور بھارتی فوج، پیراملٹری فورسز اور مسلح گروہوںکے ذریعے ان کی نسل کشی جاری ہے۔بیان میں کہاگیاکہ بھارتی حکومتوں نے کشمیریوں کو دی گئی داخلی خودمختاری کو بتدریج ختم کر دیا ہے اور5 اگست 2019ء کونریندر مودی کی انتہا پسند حکومت نے دفعہ370اور 35-Aکی منسوخی کے ساتھ ہی مقبوضہ جموں وکشمیر کو ایک منقسم لاقانونیت والے علاقے میں تبدیل کر دیا گیا ہے جس میں مقامی مسلمانوں کے لیے انصاف کا کوئی نظام نہیں ہے۔ بیان میں کہاگیاجموں و کشمیر اب مقبوضہ علاقے سے ایک بھارتی نوآبادی میںتبدیل ہورہا ہے۔ بھارت اسرائیلی ماڈل پر عمل کرکے لاکھوںہندوئوں کو غیر قانونی طورپر آبادکررہا ہے اورانہیں کشمیرکی ڈومیسائل، ووٹ کا حق دیا جارہاہے جبکہ کشمیریوں کی زمینیں اورروزگا چھینا جارہا ہے۔بیان میں کہاگیا کہ بھارتی شہریوںکے لیے جگہ بنانے کے لیے مقامی مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کیا جارہا ہے۔ مسلمانوں کو حق رائے دہی سے محروم کرنے اور الیکشن جیتنے کے لیے فراڈ انتخابات کرانے کے منصوبے بنائے جا رہے ہیں اور زیادہ تر مسلمان سیاسی رہنمائوں، دانشوروں، انسانی حقوق کے کارکنوں اور مذہبی شخصیات کو جیلوں میں ڈالا گیاہے جہاں انہیںتشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے اوردوران حراست یا جعلی مقابلوں میں شہید کیاجارہا ہے۔بیان میں کہاگیاکہ کشمیری اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے اداروں کی جانب سے نظر انداز کئے جانے کے باوجود اپنے حق خودارادیت سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے۔ بیان میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، سلامتی کونسل، اسلامی تعاون تنظیم اوراقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کوحق خودارادیت دلانے کی حمایت کریںجس کی ضمانت سلامتی کونسل کی قراردادوں میں دی گئی ہے۔