مقبوضہ جموں و کشمیر

کل جماعتی حریت کانفرنس کا مقبوضہ جموں وکشمیر کی ابتر صورتحال پر اظہار تشویش

بھارتی پولیس نے دو روز میں540سے زائد کشمیر ی گرفتار کر لیے

aphc jpg
سرینگر09اکتوبر( کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی فوجیوںا ور خفیہ ایجنسیوں کی طرف سے ٹارگٹ کلنگ، ، بلاجواز گرفتاریوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں تیزی سے اضافے کے بعد مقبوضہ علاقے کی صورتحال کو انتہائی نازک قرار دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں علاقے میں شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوںنے کہا کہ یہ حیرانگی کی بات ہے کہ دس لاکھ بھارتی فوجیوں کی موجودگی میں جہاں پرندے بھی پرمارنے سے ڈرتے ہیں، شہریوں کا قتل روز کا معمول بن چکا ہے۔ ترجمان نے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ضلع اسلام میں بیگناہ شہری پرویز احمد کے سفاکانہ قتل کی شدید مذمت کی ۔ فوجیوں نے پرویز کو اسکی گاڑی پر فائرنگ کر کے شہید کیا تھا۔
ادھر بھارتی پولیس نے سرینگر ، بڈگام، گاندر بل، پلوامہ ، اسلام آباد ، کولگام ، بارہمولہ اور دیگر علاقوں میں گزشتہ دوتین روز کے دوران540سے زائد کشمیریوں کو گھروں پرچھاپوں کے دوران گرفتار کیا۔ گرفتارافراد میں ریادہ تر حریت رہنما ، کارکن اورجماعت اسلامی مقبوضہ جموں وکشمیر کے ارکان شامل ہیں۔پولیس تحریک آزادی کی حمایت کرنے پرمعمر خواتین کو بھی تھانوں میں طلب کرکے انہیں ہراساں کر رہی ہے۔
قابض انتظامیہ نے کم از کم 25نظربندوں کو سینٹرل جیل سرینگر سے جموں خطے کی پونچھ جیل میں منتقل کردیا ہے ۔ جموںوکشمیر مسلم لیگ کے قائمقام چیئرمین عبدالاحدپرہ نے سرینگر میں ایک بیان میں اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے نظربندوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔
قابض حکام نے غیر قانونی طور پر نظر بند تحریک حریت جموں و کشمیر کے65 سالہ رہنما محمد شعبان ڈار پر دوسری بارغیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کا کالا قانون لاگو کیاہے۔
بھارتی پولیس نے آج سرینگر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی کی رہائش گاہ کے مرکزی دروازے پر تالا لگا کر انہیں ضلع اسلام آباد جانے سے روک دیا۔
ضلع کولگام کے علاقے منزگام میں نامعلوم مسلح افراد نے پولیس کی ایک پارٹی پر فائرنگ کی جس سے دو پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ حملے کے فوراً بعد بھارتی فوجیوں اورپولیس اہلکاروں نے علاقے کو محاصرے لیا اور حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی۔بھارتی فوجیوں نے آج صبح سرینگر کے علاقے میتھن میں بھی محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی۔
دریں اثنا ءمقبوضہ جموںوکشمیر کے لئے آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی انچارج اور بھارتی پارلیمنٹ کی رکن رجنی پاٹل نے آج بانڈی پورہ کے علاقے نائد کھائی میں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی موجودہ صورتحال نے نارملسی کے ان جھوٹے دعوﺅں کو بے نقاب کردیا ہے جومودی حکومت اکثر کرتی رہتی ہے۔
سویڈن کی پارلیمنٹ میں مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورتحال پر بحث کے لیے دو قراردادیں پیش کی گئی ہیں جوپاکستان کی خارجہ پالیسی کی ایک بڑی سفارتی کامیابی ہے۔ ان قراردادوں میں سویڈن کی حکومت پر زوردیا گیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ ، یورپی یونین اور عالمی برادری کے اشتراک سے تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے اپنی بھرپورحمایت کرے جو امن عمل کو بحال کرنے کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ پارلیمنٹ ان قراردادوںپر رواں ماہ کے اواخرمیں بحث کرے گی۔ دونوں قراردادیں حکمراں سوشل ڈیموکریٹ پارٹی کے ارکانSerkan Kose اورJohan Buseنے پیش کی ہیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button