سکھ

آسٹریلیا میں آئندہ ہونے والے” خالصتان ریفرنڈم” سے مودی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار

میلبورن 10دسمبر (کے ایم ایس)آسٹریلیا میں آئندہ ہونے والے خالصتان ریفرنڈم نے نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کو بوکھلاہٹ کا شکارکردیا ہے جو 29جنوری 2023کو ہونے والی پولنگ پر پابندی لگوانے کے لیے آسٹریلوی حکام کو قائل کرنے کی بھرپورکوشش کر رہی ہے۔
اس سلسلے کی تازہ ترین کوشش میں مودی حکومت کی ایماء پرآسٹریلیا میں مقیم ہندوئوں نے خالصتان ریفرنڈم کی مہم میں سکھ برادری کی جانب سے لگائے جانے والے بینرز پر اعتراضات اٹھائے ہیں۔بینرز پر سکھ رہنمائوں ستونت سنگھ، کیہر سنگھ اورسردار جرنیل سنگھ بھندرانوالا کی تصاویر ہیں۔ سکھ برادری ستونت سنگھ اور کیہر سنگھ کو اپنا ہیرو سمجھتے ہیں جنہوں نے1984میں سکھوں کی مقدس ترین عبادت گاہ گولڈن ٹیمپل امرتسر کے خلاف آپریشن بلیو اسٹار کا بدلہ لینے کے لیے اس وقت کی بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی کو قتل کیاتھا۔ جون 1984میں دمدمی ٹکسال کے رہنما سردار جرنیل سنگھ بھندرانوالا آپریشن بلیو اسٹار کے دوران مارے گئے تھے۔ ستونت سنگھ اور کیہر سنگھ کو 6جنوری 1989کو اندرا گاندھی قتل کیس میں بھارتی حکومت نے پھانسی دی تھی۔ستونت سنگھ اور کیہر سنگھ کے 34ویں یوم شہادت کے سلسلے میںآسٹریلیا میں سکھ برادری نے 15جنوری کو میلبورن میں کار ریلی کا منصوبہ بنایا ہے۔پلمپٹن گردوارے کے باہر خالصتان ریفرنڈم کے پوسٹر کی تصویر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئی ہے۔ ستونت سنگھ اور کیہر سنگھ کی تصاویر والے پوسٹر پر لکھا ہے”آخری معرکہ۔ خالصتان ریفرنڈم”،” ووٹنگ 29جنوری کو میلبورن میں”۔سوشل میڈیا پوسٹ نے آسٹریلوی ہندو ئوںکو مشتعل کردیاہے جو آسڑیلوی حکومت سے مطالبہ کررہے ہیں کہ 29جنوری 2023 کو ہونے والے ”خالصتان ریفرنڈم” پر پابندی عائد کی جائے۔میلبورن میں آسٹریلوی سکھوں کی طرف سے لگائے گئے خالصتان ریفرنڈم کے بینرز پر سردار جرنیل سنگھ بھندرانوالا کے ساتھ ساتھ ستونت سنگھ اور کیہر سنگھ کی تصاویر بھی ہیں۔ ان پوسٹروں کو مبینہ طور پرپھاڑدیاگیاہے اور سکھوں کے تین ہیروزکی تصاویر کو مسخ کر دیا گیا ہے جس کے ردعمل میں سکھ برادری نے حکام کے پاس توڑ پھوڑ اور نفرت انگیزکارروائیوں کی شکایت درج کرائی ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ بھارت نے خالصتان ریفرنڈم پر اپنے تحفظات سے آسٹریلوی حکومت کو کئی بارآگاہ کیا ہے۔ تاہم آسٹریلوی حکومت نے خالصتان ریفرنڈم کی جاری مہم پر پابندی کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ علیحدگی پسند گروپ ”سکھز فار جسٹس”کے زیر اہتمام میلبورن میں ووٹنگ سے مقامی سکھوں کو تحریک کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے اور 1984کی دہائی میں بھارتی حکومت کی سرپرستی میں سکھ قوم کی نسل کشی کی مذمت کرنے کا موقع فراہم ہوگا۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button