کشمیری تارکین وطن

برطانوی پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے مباحثے میں تنازعہ کشمیر چھایارہا

لندن11جنوری(کے ایم ایس)برطانوی پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے مباحثے میں تنازعہ جموں وکشمیر چھایارہااور شرکا ء نے انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کے حوالے سے برطانوی حکومت اورعالمی برادری کے دوہرے معیار پر سوالات اٹھائے۔
بحث میں سفارت کاروں اور دیگر ماہرین نے شرکت کی۔ممتاز پاکستانی دانشور اور صحافی مشرف زیدی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شرکاء کو بتایا کہ جنوبی ایشیا کے ایک علاقے میںخون بہایا جا رہا ہے جس کا نام کشمیر ہے۔انہوں نے تنازعہ کشمیر کے حل کی اہمیت پر زوردیا اور اس کے حل نہ ہونے سے جنوبی اور وسطی ایشیا پر پڑنے والے اثرات کو اجاگرکیا۔انہوں نے کہاکہ کشمیر پر بھارتی قبضہ متعدد مسائل کے کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ تنازعہ کشمیر کا حل نہ ہونا بھارت اور دوسرے ممالک بالخصوص برطانیہ کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے لیے بہت بڑا نقصان ہے۔ انہوں نے برطانوی حکومت اور برطانوی ارکان پارلیمنٹ پر زور دیا کہ وہ مسئلہ کشمیر پر اپنی آوازبلند کریں۔تحریک کشمیر برطانیہ کے رہنما فہیم کیانی نے لندن میں ایک بیان میںمشرف زیدی اور رکن پارلیمنٹ لیام برن کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ شرکاء اس اہم مباحثے کے دوران مقبوضہ جموں و کشمیرکے محکوم اور مظلوم لوگوں کی آواز بنے۔انہوں نے کہا کہ خارجہ امور کمیٹی کے مباحثے کے شرکا ء نے کشمیر پر غیر قانونی قبضے اور کشمیریوں کو ان کا جمہوری حق خود ارادیت دینے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔برطانوی پارلیمنٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی نے منگل کو ایک پینل مباحثے کی میزبانی کی۔فہیم کیانی نے کہا کہ شرکا ء نے بجا طور پر مغربی ممالک کے دوہرے معیار کی نشاندہی کی ہے۔انہوں نے کہاکہ قانون کی حکمرانی کا اطلاق تمام ممالک پر ہوتا ہے اور کوئی بھی ذی شعور اپنے مطلوبہ مفادات کی تکمیل کے لیے” پک اینڈ چوز” کی پالیسی کو تسلیم نہیں کرے گا جس طرح بھارت کے معاملے میں کیا جارہا ہے جسے کشمیر پر غیر قانونی فوجی قبضے کی کھلی چھوٹ دی گئی ہے۔ فہیم کیانی نے برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی کے مباحثے میں کی گئی سفارشات پر توجہ دے۔ انہوں نے کہاکہ یہ برطانیہ کے قومی مفاد میں ہے کہ وہ بھارت کا سامنا کرے اور اسے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں اس کی فورسزکی طرف سے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم پر جوابدہ ٹھہرائے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button