”دھرم سنسد نفرت انگیز تقاریر مقدمہ “ بھارتی سپریم کورٹ کی پولیس پر سوالات کی بوچھاڑ
نئی دہلی13جنوری(کے ایم ایس) بھارتی سپریم کورٹ نے” دھرم سنسد نفرت انگیز تقاریر مقدمے “میں نئی دلی پولیس کوخوب آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ عدالت نے پولیس پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس پر سوالات کی بوچھاڑ کر دی ہے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ نئی دلی کے دھرم سنسد میں نفرت انگیز تقاریر 19دسمبر 2021کو کی گئی تھیں لیکن پولیس نے اس حوالے سے ایف آئی آر پانچ ماہ بعددرج کیوں کی۔عدالت نے کہا ایف آئی آر درج ہوئے اب آٹھ ماہ گزر چکے ہیں لیکن تحقیقات کہاں تک پہنچیں، کتنے لوگوں سے پوچھ کچھ کی گئی اور کتنوں کو گرفتار کیا گیا اس بارے میں کسی کو کچھ پتہ نہیں ہے۔ عدالت نے تفتیشی افسر سے دو ہفتوں کے اندر اندر اس بارے میں رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔
یاد رہے کہ 19 دسمبر 2021 کو دہلی میں” ہندو یووا واہنی “کے زیر اہتمام دھرم سنسد پروگرام میں انتہا پسند ہندو رہنماﺅں نے مسلمانوں کے خلاف انتہائی نفرت انگیز تقاریر کی تھیں اور ہندوﺅں کو انکے قتل پر اکسایا تھا۔