سویڈن کی حکومت،سیاسی جماعتوں پرمسئلہ کشمیر حل کرانے پر زور
اسلام آباد12اکتوبر (کے ایم ایس )
سویڈن کی پارلیمنٹ میںبھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر کی صورتحال پر بحث کے لیے دو قراردادیں پیش کی گئی ہیں جوپاکستان کی خارجہ پالیسی کی ایک بڑی سفارتی کامیابی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی طر ف سے جاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان قراردادوں میں سویڈن کی حکومت پر زوردیا گیا ہے کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کے پر امن حل کی بھرپورحمایت کرے جو کہ جنوبی ایشیا کے خطے میں امن عمل کی بحالی کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔سویڈن کی پارلیمنٹ میں پیش کی گئی قراردادوں میںکہاگیا ہے کہ 5اگست 2019کو مودی حکومت کی طرف سے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے اسی لاکھ کشمیریوں کی زندگیاں اجیرن بن گئی ہیں ۔ قراردادوں میں 5اگست 2019کے بھارت کے یکطرفہ اقدامات کو اجاگر کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر دنیا کاواحد علاقہ ہے جہاں سب سے زیادہ قابض فوجی تعینات ہیں۔قراردادوں میں کہا گیا ہے کہ کشمیریوں کے اظہار رائے کی آزادی اورآزادانہ نقل و حرکت کے بنیادی حقوق پر طویل عرصے تک قدغن انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور بھارت کو کشمیری عوام کو اجتماعی سزا دینے سے روکا جانا چاہیے ۔ کے ایم ایس کی رپورٹ کے مطابق سویڈش پارلیمنٹ میں پیش کی جانے والی قراردادوں میںمقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو انتہائی سنگین اور تشویشناک قراردیتے ہوئے سویڈن کی حکومت اور سیاسی جماعتوں پر زوردیا گیا ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
واضح رہے کہ دونوں دونوں قراردادیں حکمران سوشل ڈیموکریٹ پارٹی کے ارکانSerkan Kose اورJohan Buseنے پیش کی ہیں۔