مقبوضہ جموں و کشمیر

مقبوضہ جموں وکشمیر:بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں5اورکشمیری نوجوان شہید

کل جماعتی حریت کانفرنس کی طر ف سے جمعہ کو ہڑتال کی اپیل

killing
سرینگر12اکتوبر (کے ایم ایس )غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں کے دوران آج ضلع شوپیاں کے دومختلف علاقوں میں 5 اور کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیاجس سے گزشتہ 48گھنٹوں کے دوران شہید ہونے والے کشمیری نوجوانوںکی تعدد بڑھ کر 7ہو گئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے تلاشی اورمحاصرے کی پرتشدد کا رروائیوں کے دوران3 نوجوانوں کوضلع شوپیاں کے علاقے تل رن میںاور2کو فیری پورہ میں شہید کیا ۔فوجیوںنے تل رن میں گھروںکو دھماکہ خیزکیمیائی مواد سے اڑا دیاجن کے ملبے سے نوجوانوں کی جھلسی ہوئی میتیں برآمد ہوئیں۔ فوجیوںنے لوٹ ماربھی کی اور مقامی لوگوںکو ہراساں کیا۔ پیر کے روز اسلام آباد اور بانڈی پورہ کے اضلاع میں بھی ایک ایک نوجوان کو شہید کیاگیا تھا ۔
ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میںمودی حکومت کی طرف سے بڑے پیمانے پر کشمیریوںکی نسل کشیُ، گرفتاریوں اور آسیہ اندرابی سمیت حریت رہنماﺅں اور کارکنوں کے خلاف کالے قوانین کے تحت جھوٹے مقدمات کے انداراج کے خلاف جمعہ کو مکمل ہڑتال اور سول کرفیو کی اپیل کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ آسیہ اندرابی اور دیگر حریت رہنماﺅں کے خلاف محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کی طرح عدالتی قتل کی گہری سازش کے تحت بے بنیاد چارج شیٹ دائر کی گئی ہے ۔
بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے جسے بھارتی فوج اور پولیس اہلکاروںکی مدد حاصل تھی، مقبوضہ جموںو کشمیر کے 16مختلف مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ واضح رہے کہ بھارتی فوجیوں اورپولیس اہلکاروں نے گزشتہ چند دنوں کے دوران مقبوضہ علاقے میں گھروں پر چھاپوں کے دوران ایک ہزار سے زائد نوجوانوںکو گرفتارکیا ہے۔
بلال احمد صدیقی ، خواجہ فردوس ، عبدالصمد انقلابی ، جموں و کشمیر پیپلز لیگ اور جموں و کشمیر پولیٹکل ریزسٹنس موومنٹ سمیت حریت رہنماو¿ں اور تنظیموں نے سرینگر میں اپنے بیانات میں کہا کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کو ایک نئے نازی حراستی کیمپ میں تبدیل کر دیا ہے جہاں قابض بھارتی فورسز لوگوں پر وحشیانہ مظالم ڈھارہی ہیں۔
پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے کشتواڑ کے ڈاک بنگلو میں پارٹی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے دفعہ 370 کی بحالی اور تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے متحدہ جدوجہد پر زور دیا۔
کانگریس کے کارکنوں نے جموں میں گورنر ہاو¿س کے باہر احتجاجی دھرنا دیا اور حال ہی میںاترپردیش کے علاقے لکھیم پور میں آٹھ کسانوں کے قتل میںبھارتی وزیر اجے مشرا کے بیٹے کے ملوث ہونے پر انہیں برطرف کرنے کا مطالبہ کیا۔
مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت کی طرف سے نافذکردہ فوجی محاصرے اور مواصلاتی ناکہ بندی کے 800 دن مکمل ہونے پر آج مظفر آباد میں پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کا اہتمام پاسبان حریت جموں و کشمیر نے کیا تھا۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button