مقبوضہ کشمیرمیں کیمیائی اور جوہری ہتھیاراکٹھے کئے جانے سے گلیشیئرزتیزی سے پگھل رہے ہیں ، ماہرین
سرینگر 14فروری (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں قدرتی ماحول بڑی حد تک متاثرہونے کے باعث گلیشیئرز تیزی سے پگھلنے کی وجہ سے ماہرین سخت تشویش میں مبتلا ہوگئے ہے ۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ دیگر عوامل کے علاوہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ علاقے کے مختلف حصوں میں ذخیرہ کئے گئے کیمیائی اور جوہری ہتھیاروںکی وجہ سے گلیشیئرز کے پگھلنے کے درمیان گہرا تعلق ہے ۔ ماہرین کے مطابق گلیشیئرز کے پگھلنے کی وجہ سے علاقے میں پانی کی دستیابی اور ہائیڈرو لاجیکل نظام پر بری طرح متاثر ہو گا۔سائنسی مطالعات سے معلوم ہوتاہے کہ وادی کشمیر کے سب سے بڑے گلیشیر کولاہوئی عالمی حدت اور آلودگی کی وجہ سے درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے تیزی سے پگھل رہارہا ہے۔تھاجیواس، ہوکرسر، نہار، شیشرام اور ہرمکھ کے ارد گردواقع گلیشیئرز بھی پگھل رہے ہیں۔کولاہوئی گلیشیئر دریائے جہلم کے پانی کا بنیادی ذریعہ ہے، جسے کشمیر کی لائف لائن سمجھا جاتا ہے۔
ماحولیاتی طورپر حسا س زون ہونے کی وجہ سے جموں و کشمیر کوعالمی حدت، غیر منصوبہ بند آبادکاری ، جنگلات کی کٹائی، بیلسٹک میزائلوں، کیمیائی اور جوہری ہتھیاروں سمیت بڑے جنگی ہتھیاروں کے ذخیرے اور آبی ذخائر کے گرد تجاوزات کی وجہ سے بڑے ماحولیاتی چیلنجوں کا سامنا ہے۔ ممتاز سائنسدان پروفیسر شکیل رومشو نے میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ رواں سال کشمیر اور لداخ کے علاقوں میں گلیشیئرزتیزی سے پگھل رہے ہیں۔