محبوبہ مفتی کاپاسپورٹ کے اجراکیلئے بھارتی وزیر خارجہ کے نام خط
جموں 20فروری(کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے اپنے پاسپورٹ کے لیے مداخلت کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ وہ گزشتہ تین سال سے اپنی 80سالہ والدہ کوفریضہ حج کی ادائیگی کیلئے حجاز مقدس لے جانے کیلئے پاسپورٹ کے اجرا کا انتظار کر رہی ہیں۔
محبوبہ مفتی نے بھارتی وزیرخارجہ کے نام ایک خط میں کہا کہ نئی دلی کے زیر کنٹرول کرمنل انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ (سی آئی ڈی)کی بنیاد رپورٹ کی وجہ سے ان کے پاسپورٹ کی تجدیدنہیں کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ رپورٹ کے مطابق انہیں سفری دستاویز جاری کرنے سے بھارت کی سلامتی متاثر ہونے کا خطرہ ہے ۔ محبوبہ نے اپنی بیٹی التجا کو پاسپورٹ کے اجرا میں تاخیر کابھی حوالہ دیا جو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کیلئے بیرون ملک چاہتی ہے۔انہوں کہاکہ گزشتہ تین سال سے انکے اور انکی والدہ گلشن نذیرکے پاسپورٹ کی تجدید نہیں کی جارہی ہے ۔ انہوں نے مارچ 2020 میں پاسپورٹ کی تجدید کے لیے درخواست دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے جموں و کشمیر ہائی کورٹ کادروازہ بھی کٹھکٹھایااورتین سال بعد عدالت نے ریجنل پاسپورٹ آفس کو سی آئی ڈی کا مائوتھ پیس بننے کی بجائے انہیں پاسپورٹ جاری کرنے کا حکم دیا تاہم ابھی تک ان احکامات پر عمل نہیں ہوا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ انہیں پاسپورٹ اتھارٹی آف انڈیا سے رجوع کرنے کو کہا گیاتھا جوانہوں نے 2021 کے بعد سے کئی بار کیا ہے تاہم ۔ابھی تک کوئی مثبت جواب نہیں مل سکا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاسپورٹ کے اجرا میں غیر معمولی اور جان بوجھ کر تاخیر سے انکے بنیادی حق کی سنگین خلاف ورزی ہورہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ اگر جمہوریت کادعویداربھارت سابق وزیر اعلیٰ کے بنیادی حقوق کو ڈھٹائی سے معطل کر رہا تو عام کشمیریوں پر کیا گزرتی ہوگی اس کاکوئی سوچ بھی نہیں سکتا ۔ پی ڈی پی لیڈر نے کہاکہ انکی بیٹی التجا نے اپنے پاسپورٹ کی تجدید کے لیے جون 2022میں درخواست دی تھی اورآج تک اسے بھی پاسپورٹ جاری نہیں کیاگیا ہے ۔