مقبوضہ جموں وکشمیرمیں کل مکمل ہڑتال اوربلیک آﺅٹ کیاجائے گا
کل جماعتی حریت کانفرنس کا کشمیریوں کے قتل عام کی اقوام متحدہ کی زیر نگرانی تحقیقات کا مطالبہ
سرینگر14اکتوبر (کے ایم ایس)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے بڑے پیمانے پر قتل عام ، گرفتاریوں،غیر قانونی طورپر نظر بند حریت رہنماﺅں اور کارکنوں کے خلاف جھوٹے مقدمات کے اندراج اورمسلمان ملازمین کی جبری برطرفی کے خلاف احتجاج کیلئے کل مکمل ہڑتال اوربلیک آﺅٹ کیاجائے گا ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس نے دی ہے جبکہ دیگر حریت رہنماﺅں اور تنظیموں نے اس کی حمایت کی ہے ۔ حریت کانفرنس نے بیرون ملک مقیم کشمیریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے میزبان ملکوں کے دارلحکومتوں میں کل شام7 سے رات 9 بجے تک مکمل بلیک آﺅٹ کریں اور بھارت مخالف احتجاجی ریلیاں نکالیں ۔ حریت کانفرنس نے پورے مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوںکی طرف سے کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل ، جبری گرفتاریوں ، ظلم و تشدد اور املاک کی توڑپھوڑ کی اقوام متحدہ کی زیرنگرانی تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا ہے ۔
حریت رہنماءمحمد یوسف نقاش، جموں وکشمیر ایمپلائیز موومنٹ اور جموںو کشمیر پولیٹیکل ریزسٹنس موومنٹ نے سرینگر میں جاری اپنے بیانا ت میں کہاہے کہ بھارت نے بین االاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جموں وکشمیر کے متنازعہ علاقے کے عوام پر ظلم وتشدد کی تمام حدیں پار کر لی ہیں۔ انہوںنے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ سمیت غیر قانونی طورپر نظربند تمام سیاسی رہنماﺅں کی رہائی کابھی مطالبہ کیا۔
دریں اثنا بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے ’این آئی اے“نے مقبوضہ علاقے میں چھاپوں کے دوران سرینگر ، بڈگام ، پلوامہ اور شوپیاں اضلاع میں متعدد افراد گرفتار کر لیے۔ این آئی اے نے گھروں پر چھاپوں کے دوران لیب ٹاپ اور موبائل فون بھی ضبط کر لیے۔
سول سوسائٹی کے ارکان نے کشتواڑ میں طبی سہولیات کی کمی کے خلاف پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مختلف سرکاری محکموں کے ملازمین نے بھی اپنے مطالبات کے حق میں جموں میں مظاہرہ کیا۔
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے نئی دلی میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مقبوضہ علاقے کے زمینی حقائق پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے محض پروپیگنڈہ پر زور دینے پرمودی حکومت کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ جموں وکشمیر میں ہر کوئی خود کو غیر محفوظ محسوس کر تا ہے ۔ انہوںنے بھارت کو خبردار کیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں لوگوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ بند کرے ۔
11اکتوبر کو مقبوضہ جموںوکشمیر کے ضلع راجوری میں ایک حملے میں ہلاک ہونے والے بھارتی فوجی گجن سنگھ کی بیوہ نے بھارت سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیری عوام کے آزادی کے مطالبے کو پورا کرے۔ ذرائع ابلاغ کی اطلاعات میں کہا گیا کہ پیجاب سے تعلق رکھنے والی ہر پریت کور نامی بیوہ نے مودی سے استفسار کیا کہ وہ اقتدار کے لیے دوسروں کے بیٹو ں کو کیوں قتل کروا رہے ہیں۔
ادھربھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج Rohinton Fali Nariman نے نئی دلی میں ایک تقریب سے اپنی تقریر میں عدالت عظمی پر زور دیا کہ بغاوت کے قانون اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے متعلق کالے قانون ”یو اے پی اے “کی خطرناک شقوں کو ختم کرے۔