بی جے پی حکومت کے اپنے سروے اس کو غلط اور جھوٹا ثابت کررہے ہیں: کانگریس
جموں 17 اکتوبر (کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں کانگریس نے کہا ہے کہ علاقے میں بے روزگاری کی شرح سب سے زیادہ 21.6 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ غذائی قلت کے حوالے سے بھارت کے تازہ ترین اعدادوشمار نے مودی حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کی ناکامی کو ظاہر کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموں وکشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے ترجمان رویندر شرما نے جموں میں جاری ایک بیان میں حال ہی میں شائع ہونے والی دو دستاویزی رپورٹوں کا حوالہ دیا جن میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں بے روزگاری کی شرح سب سے زیادہ اور غذائی قلت کے حوالے بین الاقوامی درجہ بندی میں بھارت کے نیچے آنے کی عکاسی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ انتہائی تشویشناک اور مودی حکومت کی پالیسیوں کی مکمل ناکامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ رپورٹ غلط معاشی پالیسیوں اور قیمتوں میں بے دریغ اضافے کی وجہ سے عام آدمی کی حالت زار کو ظاہر کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ لوگ بھوک سے مر رہے ہیں اور وہ مودی حکومت کے دور میں پیٹ بھر کر کھانا بھی نہیں کھا سکتے جس کی عکاسی سروے میں کی گئی ہے۔ کانگریس ترجمان نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں سب سے زیادہ بے روزگاری پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بی جے پی کا کشمیر کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لئے تحفہ ہے۔ بی جے پی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے مقبوضہ جموں وکشمیر کے بے روزگار نوجوان مایوس اورمحرومی کاشکار ہیں۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بی جے پی اور اس کی حکومت مختلف محاذوں پربڑی کامیابیاں حاصل کرنے کے جھوٹے دعوے کرتے پھر رہے ہیںلیکن ان کے اپنے سرکاری سروے انہیں غلط اور جھوٹا ثابت کررہے ہیں۔