بھارت:جمعیت علمائے ہند کا گجرات میں فرقہ وارانہ تشدد بھڑکانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کامطالبہ
نئی دہلی 12اپریل(کے ایم ایس)بھارت میں جمعیت علمائے ہندنے رام نومی کے موقع پر ریاست گجرات میں فرقہ وارانہ تشدد بھڑکانے اور مساجد اور درگاہوں کی بے حرمتی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیاہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق گجرات میں ہندوئوں کے تہواررام نومی کے جلوس کے دوران تین مقامات پر تشدد کے واقعات پیش آئے جس میں خاص طور پرہمت نگر کے مختلف علاقوں میں ہندو انتہاپسندوں نے مسلمانوں پر پتھرائو کیااور درگاہوں اور مساجد کو نذرآتش کیا۔ جمعیت علمائے ہند کی گجرات شاخ کے جنرل سیکریٹری نثار احمد انصاری نے گجرات کے ڈائریکٹر جنرل پولیس کو ایک مکتوب لکھا ہے جس میں مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیاگیاہے۔ نثار احمد انصاری نے میڈیا کو بتایا کہ رام نومی کے دن تین مقامات پر تشدد کو بھڑکایاگیاجس میں مساجد،درگاہوں، دکانوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا۔انہوں نے کہاکہ ہمت نگر میں مسجد پر پتھرائو کیاگیا، مزار کی بے حرمتی کی گئی اور توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگائی گئی جبکہ مسلمانوں کی دکانوں کو نذر آتش کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم نے گجرات کے ڈی جی پی کو ایک مکتوب لکھا ہے جس میں مطالبہ کیاگیا ہے کہ اصل گنہگاروں کو جلد از جلد گرفتار کر کے سخت سے سخت سزا دی جائے۔ واضح رہے رام نومی کے جلوس کے دوران گجرات کے کچھ شہروں میں فرقہ وارانہ تشدد بھڑکایاگیاتھا۔ ہمت نگر، دوارکا، کھمبات میں رام نومی کے جلوس کے دوران فرقہ وارانہ جھڑپیں ہوئیں جس کے بعد ہجوم پر قابو پانے کے لیے پولیس نے ہمت نگر میں آنسو گیس گولے داغے جس سے ایک شخص ہلاک اور 25سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔