بھارتی فوجیوں نے پلوامہ میں محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائی شروع کر دی
بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں بین الاقوامی قوانین، کنونشنوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے
سرینگر: بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ میں آج محاصرے اور تلاشی کی پر تشدد کارروائی شروع کی ہے جس سے مقامی لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے ضلع کے علاقے پاریگام کو گھیرے میں لے کر بڑے پیمانے پر تلاشی کی کارروائی شروع کی۔ فوجیوں نے علاقے کے مختلف مقامات پر گولیاں بھی چلائیں جس سے شہریوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔ آخری اطلاعات تک فوجی آپریشن جاری تھا۔
ضلع ڈوڈا کے علاقے ٹھٹھری میں آج بھارتی فوج کی گاڑی نے دانستہ طور پر ایک موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق جبکہ دوسرا شدید زخمی ہو گیا۔ بھارتی فوج کشمیریوں کو قتل اور معذور کرنے کے لیے ہر حربہ استعمال کر رہی ہے۔ اس مذموم عمل کیلئے وہ بندوقوں کے علاوہ گاڑیوں کا بھی استعمال کررہی ہے۔ بے گناہ لوگوں کو کچل کر موت کے حوالے کرنے کے واقعات آئے روز رونما ہوتے رہتے ہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماﺅں غلام محمد خان سوپوری، محمد سلیم زرگر، سید بشیر اندرابی، جاوید احمد میر، میر شاہد سلیم، نریندر سنگھ خالصہ اور مولانا مصعب ندوی نے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں کہا کہ بھارت انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزیاں کرنے ولا ملک ہے اور وہ مقبوضہ کشمیر میں بین الاقوامی قوانین اور کنونشنز کو مسلسل پامال کررہا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ علاقے میں وحشیانہ اقدامات پر بھارت کا محاسبہ کرے۔
پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے سری نگر میں ایک انٹرویو میں کہا کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے پورے مقبوضہ جموں و کشمیر کو عملی طور پر جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے مقبوضہ علاقے میں حالات معمول پر ہونے کے مودی حکومت کے دعووں کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ اگر حالات معمول پر ہیں تو بھارتی جیلیں کشمیری نوجوانوں سے کیوں بھری ہوئی ہیں۔
مقبوضہ کشمیر کی ہائی کورٹ نے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت دو افراد کی غیر قانونی حراست کالعدم قرار دیتے ہوئے حکام کو انہیں فوری رہا کرنے کی ہدایت کی ہے۔