متعد د سکھ لیڈروں کے ٹویٹر اکائونٹس بھی بلاک کر دیے گئے
چندی گڑھ 20مارچ(کے ایم ایس)
بھارتی ریاست پنجاب میں خالصتان لیڈر امرت پال سنگھ کی گرفتاری کیلئے کریک ڈائون جاری ہے اور آج پنجاب میں لوگوں کوانٹرنیٹ سروسز سمیت مواصلاتی پابندیوں کا سامنا ہے۔
آن لائن بزنس کرنے والے موہالی کے رہائشی سکھدیپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ تین دنوں کے دوران انٹرنیٹ پر پابندی کی وجہ سے انہیں بہت نقصان اٹھانا پڑاہے۔ انہوں نے کہاکہ ان کے کاروبار کو بڑے پیمانے پر نقصان ہو رہا ہے اور بیرونی دنیا سے رابطہ انتہائی مشکل ہے ۔انہوں نے کہاکہ انکے کاروبار کا تمام تر انحصار صرف انٹرنیٹ پر ہے اور اس پر پابندی کی وجہ سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔سکھدیپ نے کہا کہ انٹرنیٹ پر پابندی کی وجہ سے پنجاب میں بڑے پیمانے پر قیاس آرائیاں اور افواہیں پید ہو رہی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ لوگ مشکل سے نیوز چینلز دیکھتے ہیں کیونکہ 2020کے کسانوں کے احتجاج کے دوران ان کی ساکھ بری طرح متاثر ہو ئی تھی ۔ کینیڈا سے تعلق رکھنے والے سیاست دانوں جگمیت سنگھ، سنگرور کے ایم پی سمرن جیت سنگھ مان، سکھ شاعرہ روپی کور، غیر منافع بخش یونائیٹڈ سکھز اور کم سے کم دو معروف سکھ صحافیوں کے ٹوئٹر اکانٹس کو بلاک کر دیا گیا ہے ۔فری لانسر گگندیپ سنگھ اور انڈین ایکسپریس کے رپورٹر کملدیپ سنگھ برار سمیت کئی صحافیوں کے سوشل میڈیا اکائونٹس بھی بلاک کر دیے گئے ہیں۔