قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف بنگلہ دیش میں احتجاجی مظاہرے
ڈھاکہ 18 اکتوبر (کے ایم ایس)
بنگلہ دیش میں ہندوئوں کی طرف سے قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف بڑے پیمانے پراحتجاجی مظاہرے کیے گئے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بدھ کے روزبنگلہ دیش میں اس وقت حالات کشیدہ ہو گئے جب سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر گردش کرنے والی تصاویر اور ویڈیوز میں مشرقی ضلع Cumillaمیں ہند و تہوار درگاہ پوجا کے دوران قرآن پاک کی بے حرمتی کی گئی ۔ دارالحکومت ڈھاکہ کی مرکزی مسجد کے باہر تقریبا 10ہزار مظاہرین نے شدیداحتجاج کیا ۔مظاہرین نے ہاتھوں میں اسلامی سیاسی جماعتوں کے بینر اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے اسلام کے دشمنوں کو پھانسی پر چڑھانے کا مطالبہ کیا۔بعدازاں بدھ کے روز حاجی گنج میں واقع ایک ہندو مندر پرحملہ کرنے والے تقریبا 5سو کے قریب لوگوں پر پولیس کی فائرنگ سے کم سے کم چارمسلمان ہلاک ہو گئے ۔ حاجی گنج ان علاقوں میں شامل ہے جہاں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔ قرآن پاک کی بے حرمتی پر دارالحکومت ڈھاکہ اور چٹاگانگ میں فسادات شروع ہو گئے اور پولیس نے ہزاروں مسلمان مظاہرین پر آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں چلائیں۔بنگلہ دیش اسلامی تحریک کے صدر مصدق اللہ المدنی نے حکومت سے قرآن پاک کی بے حرمتی میں ملوث ہندوئوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس گھنائونے جرم میں ملوث افراد کو سزائے موت دینے کا بھی مطالبہ کیا ۔واقعے کے بعد بنگلہ دیش کے مختلف علاقوں میں مظاہرین نے ہندو مندروں پر حملے کئے اور پولیس کے ساتھ جھڑپوں میںدو ہندوئوں سمیت کم سے کم چھ افراد ہلاک اور سو سے زائد زخمی ہو گئے ۔