نئی دلی :راہل گاندھی کوسرکاری رہائشگاہ خالی کرنے کا نوٹس جاری
نئی دلی 27مارچ(کے ایم ایس)
بھارت میں مودی حکومت نے کانگریس پارٹی کے لیڈر راہل گاندھی کو سرکاری بنگلہ خالی کرنے کا نوٹس دیدیا ہے۔ راہل گاندھی کو گزشتہ دنوں گجرات کی سیشن عدالت کی طرف سے ہتک عزت کے مقدمے میں قید کی سزاسنائے جانے کے بعد لوک سبھا سیکریٹریٹ نے نااہل قراردیدیاتھا۔
پارلیمانی رکنیت منسوخ ہونے کے بعد لوک سبھا کی ہائوس کمیٹی نے راہل گاندھی کے نام نوٹس میں انہیں ایک ماہ میں سرکاری رہائش گاہ خالی کرنے کا کہاہے ۔گزشتہ ایک ہفتے کے دوران راہل گاندھی کیلئے یہ تیسری بری خبر ہے پہلے جمعرات کو گجرات کی سیشن عدالت نے ہتک عزت کے ایک مقدمے میں انہیں دو سال قید کی سزاسنائی تھی جس کے بعدجمعہ کو لوک سبھا سیکریٹریٹ نے ان کی پارلیمنٹ کی رکنیت ختم کر دی تھی۔ اب لوک سبھا ہائوس کمیٹی نے انہیں ایک ماہ کے اندر اندر سرکاری بنگلہ خالی کرنے کا نوٹس جاری کردیا ہے ۔ راہل گاندھی 12 تغلق لین روڈ پر واقع سرکاری بنگلے میں رہائش پذیر ہیں اور اب انھیں یہ رہائشگاہ 22اپریل تک خالی کرنا ہوگی۔ نوٹس میں مذید کہاگیا ہے کہ نااہلی کے بعد ایک ماہ کے اندر راہل گاندھی کو اپنی سرکاری رہائش خالی کرنا ہے۔
ادھرسرکاری رہائش گاہ خالی کرنے کا نوٹس جاری ہونے پرکانگریس لیڈران نے شدید رد عمل ظاہر کیا ہے ۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ پرمود تیواری نے کہا ہے کہ یہ نوٹس راہل گاندھی کے ساتھ حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کی بدترین نفرت کو ظاہر کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ راہل گاندھی کو زیڈ پلس سیکورٹی حاصل ہے اور انہیں کس طرح سرکاری رہائش گاہ سے نکالا جاسکتا ہے ۔
واضح رہے کہ راہل گاندھی سورت کورٹ کی سزا اور لوک سبھا رکنیت منسوخ کیے جانے کے بعد جارحانہ انداز اختیار کیے ہوئے ہیں۔ انھوں نے لوک سبھا رکنیت ختم ہونے کے ایک دن بعد ہفتہ کو پریس کانفرنس میں کہاتھا کہ وہ رکن پارلیمنٹ رہیں یا نہ رہیں، یا پھر انھیں جیل میں ہی کیوں نہ ڈال دیا جائے، وہ جمہوریت کی لڑائی لڑتے رہیں گے۔ انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ مودی حکومت سے ڈرنے والے نہیں ہیں اور معافی نہیں مانگیں گے کیونکہ وہ گاندھی خاندان کے چشم و چراغ ہیں جو معافی نہیں مانگتے۔