یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے نصاب تعلیم سے مغلوں کی تاریخ کونکال دیا
نئی دلی 03اپریل(کے ایم ایس)
بھارتی ریاست اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت نے تعلیمی سال 2023-24کیلئے یوپی بورڈ اور سی بی ایس ای بورڈ کے نصاب میں بڑی تبدیلیاں کرتے ہوئے نصاب سے مغلوں کی تاریخ سے متعلق باب کو نکال دیا ہے ۔
حکومت نے اس کے علاوہ گیارہویں جماعت کی کتاب سے رائز آف اسلام، کلیش آف کلچرز، انڈسٹریل ریوولیشن، بگننگ آف ٹائم کے باب بھی نکال دیئے ہیں ۔ اس اقدام پر یوپی کے نائب وزیر اعلی برجیش پاٹھک نے کہا، ‘ہماری تہذیب ہماری ثقافتی ورثہ ہے۔ ہم اپنی آئندہ نسل کو ورثے سے متعارف کرانا چاہتے ہیں۔ پرانے زمانے میں لوگوں کو ہماری ثقافت سے محروم کیا جا رہا تھا اوراب ہم نئی نسل کو حقیقی ثقافت کے بارے میں بتائیں گے۔12ویںکلاس کی تاریخ کی کتاب سے ‘اکبرنامہ(اکبر کے دور کی سرکاری تاریخ)اور ‘بادشاہنامہ’ (مغل بادشاہ شاہ جہاں کی تاریخ) کے باب کے علاوہ آزاد ہندوستان میں سیاست کی کتاب سے عوامی تحریکوں کے عروج اور ایک پارٹی کے غلبہ کے دور کا باب بھی نکال دیا گیا ہے۔نیوز پورٹل آج تک پر شائع خبر کے مطابق یوگی حکومت مغلوں کے نام اور تاریخ سے متعلق پہلے بھی کئی متنازعہ فیصلے کر چکی ہے۔ 2020میں یوگی حکومت نے آگرہ میں مغل میوزیم کا نام تبدل کر کے چھترپتی شیواجی مہاراج میوزیم رکھ دیا تھا۔ تب یوگی آدتیہ ناتھ نے ٹوئٹ کیاتھا کہ ‘آگرہ میں زیر تعمیر میوزیم کو چھترپتی شیواجی مہاراج کے نام سے منسوب کیاجاتا ہے ، اب نئے اتر پردیش میں غلامانہ ذہنیت کی علامتوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔