حریت رہنمائوں کا مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں پر اظہار تشویش
سرینگر09اپریل(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں فریدہ بہن جی اور ایڈوکیٹ دیویندر سنگھ بہل نے بھارت کی بڑھتی ہوئی ریاستی دہشت گردی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی مظالم پرعالمی برداری کی خاموشی معنی خیز ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق انہوں نے سرینگر اورجموں سے اپنے الگ الگ بیانات میں کہاکہ عالمی برادری کی خاموشی سے بھارت کی حوصلہ افزائی ہورہی ہے کہ وہ کشمیریوں پر مظالم ڈھانے کا سلسلہ جاری رکھے۔انہوں نے کہا کہ ماہ رمضان کے باوجود مقبوضہ علاقے میں قابض بھارتی فوج کی ظالمانہ کارروائیوں میں کوئی کمی نہیں آئی بلکہ ان میں اضافہ دیکھنے کو ملاہے۔ انہوں نے کہاکہ لوگوں خاص کر نوجوانوں کو بلاوجہ گرفتار کیا جارہاہے اور گھروں پر چھاپے مارکر مکینوں کوہراساں کیا جارہا ہے۔ حریت رہنمائوں نے کہاکہ بھارتی فورسز نے علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف بولنے والوں کو فسطائی حکومت جھوٹے مقدمات میں پھنسا دیتی ہے جس سے اظہار رائے کی آزادی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کی مرضی کے خلاف بندوق کے زور پر جموں و کشمیر کواپنی ایک کالونی بنا رکھا ہے اورطاقت کے وحشیانہ استعمال کے ذریعے کشمیریوں کو زیر کرنا چاہتا ہے۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ سینکڑوں کشمیری بغیر کسی مقدمے کے سالہا سال سے غیرانسانی ماحول میں جیلوں میں نظربند ہیں جس کی وجہ سے ان کی صحت خراب ہوچکی ہے۔انہوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں اورکشمیری نظربندوں کی رہائی کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔