ناگالینڈ :بھارتی حکومت نے13 شہریوں کے قتل میں ملوث فوجیوں کیخلاف قانونی کارروائی روک دی
نئی دلی 14اپریل (کے ایم ایس )
بھارت میں بی جے پی کی فسطائی حکومت نے 30بھارتی فوجیوں کے خلاف مقدمہ چلانے کی منظوری دینے سے انکار کر دیا ہے جو بھارت کی سوزش زدہ ریاست ناگالینڈ میں 13شہریوں کے قتل میں ملوث ہیں۔
سی آئی ڈی ناگالینڈ کے آئی جی پی روپا ایم نے ایک ریلیز میں کہا ہیبھارتی فوج نے دسمبر 2021میں ریاست کے ضلع مون کے علاقے اوٹنگ میں 13 شہریوں کو قتل کیا تھا۔ناگالینڈ پولیس نے مون ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کورٹ میں فوجیوں کے خلاف چارج شیٹ دائر کی تھی ۔انہوں نے کہا، "مجاز اتھارٹی(بھارتی فوجی امور کا محکمہ، وزارت دفاع اور بھارتی حکومت ہند)نے تمام 30 ملزمان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی منظوری دینے سے انکار کر دیا ہے۔مودی حکومت نے ریاست میں فوج، پیراملٹری اور پولیس اہلکاروں کو کالے قانون آرمڈ فورسز اسپیشل پاور ایکٹ کے ذریعے فورسز اہلکاروں کو حاصل استثنیٰ کے تحت قانونی کارروائی کرنے سے عدالت کو روک دیا ہے ۔روپا نے کہا کہ اس کیس میں چارج شیٹ ناگالینڈ پولیس نے 30مئی 2022 کو دائرکی تھی۔بھارتی فوج نے واقعے پر ‘کورٹ آف انکوائری’ قائم کی تھی لیکن نتائج کو منظر عام پر نہیں لایا گیا۔4دسمبر 2021کو آسام کی سرحد سے متصل وادی تیرو میںکم از کم چھ دیہاڑی داروں کو کو بھارتی افواج نے مون ضلع کے اوٹنگ گائوں میں گولی مار کر ہلاک کر دیاتھا۔سات مزید دیہاتیوں کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا جس کے بعد مبینہ طور پر فورسز نے دیہاتیوں کے ایک گروپ کے ساتھ جھڑپ کے بعد ان کی لاشیں فوج کی گاڑی سے ملی تھیں ۔