بھارت

مودی حکومت پاکستان میں انتشار پیداکرنے کے لیے پانی کو ہتھیار کے طورپر استعمال کر رہی ہے

 اسلام آباد20اگست(کے ایم ایس)مودی حکومت پاکستان میں افراتفری پیداکرنے کے لیے پانی کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے کیونکہ وہ مون سون کے دوران دریائی راستوں کا رخ تبدیل کرکے پاکستان کی طرف بہت زیادہ پانی چھوڑتی ہے جس سے سیلاب آتے ہیں اور تباہی ہوتی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حال ہی میں جب بھارت نے بغیر پیشگی اطلاع کے لاکھوں کیوسک پانی چھوڑدیا تو دریائے چناب میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوا جس سے قریبی علاقوں میں سیلاب آیا ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت پاکستان کو نقصان پہنچانے کے لئے جان بوجھ کر پاکستان میں پانی کی قلت پیدا کر رہا ہے اور وہ آبی وسائل کو کنٹرول کر کے خطے میں اپنی بالادستی قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت پانی کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے اور مودی حکومت قدرتی آفات کو بھی پاکستان کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی بھارت کی اپنے وعدوں سے پیچھے ہٹنے اور بین الاقوامی معاہدوں کو توڑنے کی قومی پالیسی کا حصہ ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت بین الاقوامی قوانین اورمعاہدوں کی خلاف ورزی کر رہا ہے، بھارت کا اپنی مرضی کے مطابق سیلابی پانی کو چھوڑنا سندھ طاس معاہدے کی سراسر خلاف ورزی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری کو بھارت پر دبائو ڈلنا چاہیے کہ وہ خاص طور پر قدرتی آفات کے دوران بین الاقوامی قوانین پر عمل کرے ۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button