بھارتی میں مقیم افغانیوں کا خود کو پناہ گزینوں کا درجہ دینے کا مطالبہ
اسلام آباد25اگست(کے ایم ایس)بھارت میں رہنے والے افغان شہریوں نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انہیں پناہ گزینوں کا درجہ دے۔کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں رہنے والے سینکڑوں افغان اپنے آپ کو پناہ گزینوں کا درجہ دینے کے مطالبے کے لیے حال ہی میں سڑکوں پر آئے۔ انہوں نے نئی دہلی میں اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے دفتر کے باہر ریلی نکالی اور نعرے لگائے اور خاص طور پر افغان بچوں اور خواتین کے لیے سیکورٹی کا مطالبہ کیا۔ انکے ہاتھ میں موجود ایک پوسٹر پر لکھا تھا ”ہم جنگ کا شکار تھے اور اب ہم ایک غیر واضح مستقبل کے شکار ہیں۔اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر احتجاج کرنے والے زیادہ تر افغان باشندوں کا کہنا تھا کہ وہ 10 برس سے زائدعرصہ قبل بھارت بھاگ آئے تھے لیکن وہ ابھی تک پناہ گزینوں کے طور پر تسلیم کیے جانے کے منتظر ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگ خود کو پناہ گزین کے طور پر رجسٹر کروانے کے کیلئے نوکر شاہی کے ایک پیچیدہ عمل میں پھنس جاتے ہیں ۔بھارت نے اقوام متحدہ کے 1951 کے پناہ گزین کنونشن اور اس کے 1967 کے پروٹوکول پر دستخط نہیں کیے ہیں۔
اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے مطابق 2019 تک بھارت میں رجسٹرڈ تقریبا 40 لاکھ پناہ گزینوں میں قریباً ایک تہائی افغان تھے ۔ احمد ضیا غنی نامی ایک 48 سالہ افغان ریفوجی جو 10 سال پہلے بھارت آیا تھا کا کہنا ہے کہ پناہ گزین کے طور پر تسلیم نہ کیے جانے کی وجہ سے بنیادی سہولیا ت تک بھی ممکن نہیں ہے جسکی وجہ سے ان کی زندگی انتہائی مشکل ہو گئی ہے۔حالیہ دنوں میں افغان شہریوں کو بھارت میں پناہ گزینوں کے طور پر تسلیم کرنے کے مطالبات میں شدت آئی ہے کیونکہ ہزاروں افغان مہاجرین کی وطن واپسی کی امیدیں سقوط کابل اور طالبان کے قبضے کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کے بعد ختم ہو گئی ہیں۔
کے ایم ایس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بہت سے افغانیوں کو 10 برس سے زائد عرصہ تک بھارت میں رہنے کے باوجود پناہ گزینوںکے طور پر تسلیم نہیں کیا گیا۔ بھارت نے افغانوں کو بہتر مواقع کا لالچ دیا لیکن اب و وہاں برے حالات میں زندگی گزار رہے ہیں اورایک دہائی سے زائد کا عرصہ گزارنے کے باوجود باوقار زندگی گزارنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں ۔
بھارت میں افغانیوں کی زندگی کا برا حال ان افغانیوں کے لیے چشم کشا ہے جو بھارت جانے کے خواہشمند ہیں۔بھارتیہ جنتا پارٹی کے زیر اقتدار بھارت پڑوسی مسلم ملکوں کے صرف غیر مسلم تارکین وطن کو شہریت دے رہا ہے۔ مودی کے بھارت میں مسلمانوں کا خیر مقدم نہیں کیا جا رہا۔