مقبوضہ جموں و کشمیر

حریت رہنمائوں کی طرف سے شہدائے بیج بہاڑہ کو زبردست خراج عقیدت

سرینگر22اکتوبر ( کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں وکشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس اوردیگر حریت رہنمائوں نے 22 اکتوبر1993 کے بیج بہاڑہ کے شہدا کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے جدوجہد آزادی کشمیر کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 22 اکتوبر 1993 کو بیج بہاڑہ میں بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کے اہلکاروں نے سرینگر میں درگاہ حضرت بل کے فوجی محاصرے کے خلاف احتجاج کرنے والے پر امن مظاہرین پر اندھادھند فائرنگ کر کے 50 سے زیادہ بے گناہ کشمیریوں کو شہید کردیا تھا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہاہے کہ کشمیری عوام کو انکی تاریخی ثقافتی شناخت سے محروم کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں اور اجنبی ہندتوا کلچر ان پر ٹھونسا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مسلمانوں اور اور کشمیری پنڈتوں کے درمیان خلاف پیدا کرنے کی کوششیں جارہی ہیں اور فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دینے کیلئے خوف و ہراس کا ماحول قائم کیا جارہا ہے ۔ حریت ترجمان نے کشمیری عوام سے کہا کہ وہ بغیر کسی شک و شبہ کے اقوام متحدہ کے چارٹر اورعالمی ادارے کی کشمیر بارے قراردادوں کے مطابق اپنی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو جاری رکھیں ۔ انہوں نے کشمیریوں کے خلاف بھارتی ظلم وتشدد کی شدید مذمت کی اور اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال کافوری نوٹس لے ۔ جموں و کشمیر ماس موومنٹ کے چیئرمین مولوی بشیر احمد عرفانی سرینگر سے جاری ایک بیان میں شہدائے بیج بہاڑہ کوشاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں کے قتل عام کے تمام واقعات کی غیر جانبدارنہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی فوج مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور جنگی جرائم میں ملوث ہے ۔ انہوں نے کہاکہ زندہ قومیں اپنے سرفروشوں کی قربانیوں کو ہر گز فراموش نہیں کرتیں۔ انہوں نے سانحہ بیج بہاڑہ اورنہتے کشمیریوں کے قتل عام کے دیگر تمام واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ جب تک ملوث مجرموں کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جاتا ہے مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں کا قتل مسلسل جاری رہے گا ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما ، عبدالاحد پرہ ، یاسمین راجہ ، زمرودہ حبیب ، جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے چیئرمین شبیر احمد ڈار ، جموں و کشمیر پیپلز لیگ کے چیئرمین مختار احمد وازہ ، جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے ترجمان ایڈووکیٹ ارشد اقبال ، جموں و کشمیر کشمیر نیشنل فرنٹ کے ترجمان شفیق الرحمن ، جموں و کشمیر پولیٹیکل ریزسٹنس موومنٹ کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹر مصیب احمد اور جموں و کشمیر سوشل جسٹس لیگ کی چیئرپرسن فاطمہ جان نے سرینگر میں جاری اپنے الگ الگ بیانات میں افسوس ظاہر کیاکہ امریکہ میں قائم انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں بی ایس ایف اہلکاروں کو کشمیریوں کے قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا اوربھارت کے انسانی حقوق کمیشن نے 1994 میں 13 افسراوں کو قصوروار ٹھہرایا تھا تاہم ان سب کو 1996 میں عدالت نے بری کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے قاتلوں کوبھارتی حکومت نے ہمیشہ انعامات اور ترقیوں سے نوازا ہے۔ بھارت نے اپنے قاتل فوجیوں کے بوٹوں تلے انصاف اور انسانی حقوق کوروند ڈالا ہے اور عالمی برادری کو ان تمام جرائم اور قتل عام کے واقعات پر بھارت کو ذمہ دار ٹھہرانا چاہیے اور اس کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے ۔
ادھر جموں و کشمیر پیپلز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عاقب وانی نے بھی جموں سے جاری ایک بیان میں شہدائے بیج بہاڑہ کو شاندار خراج تحسین پیش کیاہے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button